تازہ ترین

پاکستان نے انسانی حقوق سے متعلق امریکا کی رپورٹ مسترد کردی

اسلام آباد: پاکستان نے امریکی محکمہ خارجہ کی انسانی...

وزیراعظم کی راناثنااللہ اور سعد رفیق کو بڑی پیشکش

اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف اور اسحاق ڈار نے...

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے پروٹوکول واپس کر دیا

چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نے چیف...

کاروباری شخصیت کی وزیراعظم کو بانی پی ٹی آئی سے ہاتھ ملانے کی تجویز

کراچی: وزیراعظم شہباز شریف کو کاروباری شخصیت عارف حبیب...

وہ نقصانات جو ذہنی تناؤ کی وجہ سے جسم پر مرتب ہوتے ہیں

ذہنی تناؤ دماغ کے ساتھ ساتھ جسمانی صحت کو بھی متاثر کرتا ہے، آج آپ کو ذہنی تناؤ سے ہونے والے جسمانی نقصانات کے بارے میں بتایا جارہا ہے۔

سعودی ویب سائٹ پر شائع شدہ ایک رپورٹ میں انسانی شخصیت پر نفسیاتی تناؤ کے مختلف اثرات کا ذکر کیا گیا ہے جو جلد، بالوں اور ناخنوں پر ظاہر ہوتے ہیں جو مندرجہ ذیل ہیں۔

آنکھوں کے گرد حلقے

نیند میں خلل اور بے خوابی کی وجہ ذہنی تناؤ ہوسکتا ہے جس کی وجہ سے نچلے پپوٹوں کے نیچے سیال مادہ جمع ہوجاتا ہے اور آنکھوں کے ارد گرد حلقے بن جاتے ہیں۔

آنکھوں کے گرد یہ حلقے پیٹ کے بل سونے سے مزید بڑھتے ہیں، ان سے چھٹکارے کے لیے 8 گھنٹے کی مکمل نیند لینی چاہیئے اور سونے سے کم از کم ایک گھنٹہ پہلے الیکٹرانک اسکرینیں وغیرہ بند کر کے آنکھوں کو آرام دینا چاہیئے۔

صبح اٹھتے وقت آنکھیں سوجی ہوئی محسوس ہوں تو فریج میں رکھے ہوئے چمچ آنکھوں کے گرد لگانے سے ان میں بہتری آسکتی ہے۔

جلد کی خشکی

اکتاہٹ اور تھکاوٹ ہونے کا براہ راست اثر جلد پر پڑتا ہے جس سے جلد میں خشکی پیدا ہوتی ہے، اس کے ساتھ کولڈ ڈرنکس اور قہوہ وغیرہ بھی جلد کو خشک کرتا ہے۔ اس کے لیے روزانہ 8 گلاس پانی ضرور پئیں اور اس کے ساتھ دیگر جوسز بھی استعمال کریں۔

سبز چائے بھی معاون ثابت ہوسکتی ہے کیونکہ وہ اینٹی آکسیڈنٹس سے بھر پور ہوتی ہے، اس کے علاوہ پانی سے بھرپور کھانے کی اشیا جیسے تازہ پھل اور سبزیاں وغیرہ بھی کثرت سے کھائیں۔

چہرے کی سرخی

تھکاوٹ اور چہرے کی سرخی کے احساس کو کم کرنے کے لیے آرام کی مشقیں کریں اور اعصاب کو راحت پہنچانے والے تیل سے مالش کریں، چہرے سے سرخی کم کرنے کے لیے کریم کا استعمال بھی کیا جا سکتا ہے۔

کیل مہاسے

ذہنی تناؤ جسم میں ہارمون کورٹیسول کی سطح کو بڑھاتا ہے، اس سے جلد میں کچھ ایسے مادے پیدا ہوتے ہیں جو کیل مہاسوں کا ذریعہ بنتے ہیں، اس مسئلے کے حل کے لیے ماہرین گہری سانسیں لینے کا مشورہ دیتے ہیں تاکہ تناؤ کی کیفیت کم ہو، اسی طرح صحت مند خوراک اپنائیں۔ ان اقدامات سے تناؤ اور مہاسوں میں یکساں کمی ہوگی۔

جھریاں

چہرے پر کچھ جھریاں خصوصاً ہونٹوں اور بھنوؤں کے گرد جھریاں تھکاوٹ کے احساس کی وجہ سے بنتی ہیں۔ جس قدر تناؤ بڑھے گا جھریاں گہری ہوتی چلی جائیں گی، اس لیے جلد سے جلد تناؤ کی کیفیت کو خیر باد کہیں اور چہرے پر پیدا ہو جانے والی جھریوں کے لیے کسی معیاری کریم کا استعمال کریں۔

ذہنی تناؤ کا بالوں پر اثر

تناؤ کا معاملہ جِلد تک ہی محدود نہیں رہتا بلکہ یہ ایک قدم آگے بڑھ کر بالوں کی صحت کو بھی کئی طریقوں سے متاثر کرتا ہے۔

ذہنی تناؤ بالوں کے حیاتیاتی مرحلے کو تیز کرتا ہے جس کی وجہ سے وہ جلد نشوونما کے مرحلے سے گزر کر انحطاط یا نقصان کے مرحلے میں داخل ہوجاتے ہیں، بالوں کا جھڑنا بھی تناؤ کی وجہ سے ہونے والی جسمانی تبدیلی کا نتیجہ ہوتا ہے۔

اس مشکل وقت میں اچھے اور خالص تیل اور شیمپو وغیرہ کے ذریعے بالوں کی حفاظت کی جاسکتی ہے جو بالوں کی نشوونما کو بہتر کرتا ہے اور انہیں نقصان سے بچاتا ہے۔

ذہنی تناؤ کا ناخنوں پر اثر

ناخنوں کی صحت کا تعلق جسم اور اس پر گزرنے والی کیفیت کے ساتھ ہوتا ہے، ناخنوں پر تناؤ کے سب سے نمایاں اثرات یہ ہوتے ہیں۔

ناخنوں پر عمودی لائنوں کی ظاہری شکل عام ہے اور عام طور پر عمر بڑھنے یا وٹامنز کی کمی کی وجہ سے ہوتی ہے، یہ خطرناک نہیں ہے۔ البتہ افقی خطوط عام طور پر نفسیاتی دباؤ کے نتیجے میں ظاہر ہوتے ہیں، یہ صحت سے متعلق مسائل جیسے ذیابیطس، زنک کی کمی اور رگوں کی بیماریوں کی بھی نشاندہی کرتے ہیں۔

اس لیے ناخنوں پر افقی لکیروں کے ظاہر ہونے کی صورت میں ڈاکٹر سے مشورہ ضرور کریں اور اس کیفیت کو نظر انداز نہ کریں۔

Comments

- Advertisement -