کراچی: قومی ایئر لائن کا مالیاتی خسارہ ایک بار پھر آسمان کو چھونے لگا‘ وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے بزنس پلان مسترد کردیا‘ نا تجربہ کار افسران کو پی آئی اے میں اہم عہدے پر تعینات کیا جارہا ہے ۔
تفصیلات کے مطابق قومی ایئر لائن پی آئی اے کا مالیاتی خسارہ ایک بار پھر خطرے کی حد تک پہنچ چکا ہے‘ رواں سال ایئر لائن کو چالیس ارب سے زائد کا نقصان ہوا ہے۔
موجودہ انتظامیہ کے ساتھ پی آئی اے کی بحالی ممکن نہیں*
ذرائع کا کہنا ہے کہ پچھلے سال کی نسبت مارکیٹنگ کی ناقص حکمت عملی کے باعث پی آئی اے ایک بار پھر بحرانی کیفیت کا شکار ہوگئی ہے۔
دوسری جانب وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے بھی پی آئی اے کا بزنس پلان مسترد کردیا ہے۔ انہوں نے پی آئی اے کے چیئرمین کو ہدایت کی ہے کہ قومی ایئر لان کا بزنس پلان اٹھارہ سال پرانا ہے ‘دورِ جدید کے مطابق بزنس پلان تیار کیا جائے۔
پی آئی اے نے مسافروں کا آبِ زم زم گم کردیا*
ذرائع کا کہنا ہے کہ پی آئی اے میں مشیر ہوابازی کی مداخلت کے باعث تجربہ کار ڈائریکٹر اور جنرل منیجر کو اصولی طور پر جبری رخصت پر بھیجنے کا فیصلہ کرلیا گیا ہے۔ نا تجربہ کار افسران کو پی آئی اے میں اہم عہدے پر تعینات کیا جارہا ہے جس کے سبب سینئر افسران میں بے چینی کی لہر دوڑ گئی ہے۔
یاد رہے کہ گزشتہ ماہ پی آئی اے کی نئی انتظامیہ نے ایئر لائن کی بہتری کے لیے رقم حاصل کرنےکے لیے ایک سمری وزیراعظم کو ارسال کی تھی ‘ تاہم انہوں نے سمری پر دستخط کرنے سے انکار کرتے ہوئے ایئرلائن ریونیو حصول کے لیے بزنس پلان پیش کرنے کی ہدایت کی تھی۔
اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔