کراچی : پی آئی اے میں کارکردگی سے مشروط تعینات چیف آپریٹنگ افسر تاحال کارکردگی دکھانے میں ناکام ہیں، چار اپریل تک دئیے گئے ٹارگٹ پر مبنی سمری نہ ملنے پرایوی ایشن ڈویژن کا معاملہ وزیراعظم سیکرٹیریٹ ارسال کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
سیکیرٹری ایوی ایشن ڈویژن کا سی ای او پی آئی اے کے نام لکھا گیا مراسلہ اے آر وائی نیوز نے حاصل کرلیا، وزیر اعظم نے60سال عمر کے بعد بھی ضیاء قادر قریشی کو ائر لائن میں دو سالہ کنٹریکٹ ملازمت کی مشروط اجازت دی تھی۔
مراسلہ میں کہا گیا ہے کہ اس اجازت کو سی او او کے لئے مختص کردہ ٹارگٹ کی تکمیل سے مشروط کیا گیا تھا، ایوی ایشن ڈویژن کو ائر لائن انتظامیہ نے انتہائی ناقص ٹارگٹ پر مبنی سمری روانہ کی تھی۔
مراسلہ میں مزید کہا گیا ہے کہ بار بار یاد دہانیوں کے باوجود مؤثر ٹارگٹ پر مبنی سمری دوبارہ ایوی ایشن ڈویژن کو ائر لائن سے موصول نہیں ہوئی، دئیے گئے ٹارگٹ میں ناکامی پر وصول کردہ تنخواہ اور مراعات غیر قانونی تصور کئے جانے کی شق بھی دی گئی اجازت سے منسلک ہے۔
یاد رہے کہ ضیاء قادر قریشی کو اگست2017میں اس عہدے پر بھرتی کیا گیا تھا، اکتوبر2017میں60سال عمر مکمل ہو جانے کے باوجود عہدے پر برقرار رکھا گیا تھا۔
پی آئی اے نے دہری شہریت کے حامل سی او ا و کے لئے60سال عمر کے بعد ملازمت کے لئے اجازت وزیراعظم سے طلب کی تھی، وزیراعظم نے سی او او کے لئے مذکورہ مشروط اجازت کچھ عرصہ قبل جاری کی تھی۔
مذکورہ اجازت سے قبل ہی8جنوری کو کئی ماہ کی تنخواہ پر مبنی 23 لاکھ روپے کا چیک بھی ضیاء قادر قریشی کو جاری کر دیا گیا ہے۔
خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔