کراچی : پی آئی اے انتظامیہ نے پریمیئر سروس کیلئے سری لنکن ائر سے مہنگی لیز پرائر بس طیارہ لینے کی منظوری دینے والے سابق سیکرٹری ایوی ایشن سمیت سابق بورڈ آف ڈائریکٹرز کو باز پرس کیلئے طلب کرلیا۔
تفصیلات کے مطابق پی آئی اے پریمیئر سروس کے لئے مبینہ مہنگے داموں لیز پر طیارہ لینے کا معاملے پر ایف آئی اے نے سابق سیکرٹری ایوی ایشن سمیت سابق بورڈ آف ڈائریکٹرز کو طلب کر لیا۔
اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ بورڈ ممبران نے سری لنکن ائر سے مہنگی لیز پرائر بس طیارہ لینے کی منظوری دی تھی، طلب کئے گئے افسران میں سابق سیکرٹری عرفان الہی، سابق سیکرٹری بورڈ یونس خان، بورڈ اراکین اسلم خلیق، نذیر احمد، غیاث الدین اور یاور علی اور دیگر بھی شامل ہیں۔
ذرائع کے مطابق بورڈ ارکان کو سروس سے ممکنہ مالی نقصان کے بارے میں مبینہ پیشگی آگاہ کیا گیا تھا،14اگست2016 کو شروع کی گئی سروس نقصان کے باعث فروری2017 میں بند کی گئی۔
مزید پڑھیں: پی آئی اے کی پریمیئرسروس ادارے کیلئے وبالِ جان بن گئی
چھ ماہ تک جاری اس پریمیئر سروس سے ائرلائن کو مبینہ طور پر ڈھائی ارب سے زائد کا نقصان ہوا، بورڈ ارکان کو ایف آئی اے نے انکوائری نمبر53/2018 کے تحت بیان کے لئے طلب کیا۔