جکارتہ: گذشتہ روز لاپتہ ہونے والے انڈونیشین ایئر لائن طیارے کےحادثےکا مقام معلوم کرلیا گیا ہے۔
انڈونیشین حکام کے مطابق جاوا کے سمندر سےجسمانی اعضا،کپڑےاور دیگر اشیا ملیں ہیں، ان اشیا کے برآمد ہونے کے بعد اس مقام پر سرچ آپریشن شروع کردیا گیا ہے۔
انڈونیشیا کے صدر نے بھی مسافر طیارے کی جاوا سمندر میں گرنے کی تصدیق کرتے ہوئے حادثے میں ہلاک افراد کے اہل خانہ سے افسوس کا اظہار کیا ہے، اپنے بیان میں کہا کہ ہلاک افرادکےخاندان کے دکھ میں برابر کےشریک ہیں۔اس سے قبل انڈونیشیا کے امدادی کارکنوں نے دعویٰ کیا تھا کہ جکارتہ کے سمندر سے ماہی گیروں کو طیارے کا ملبہ ملا ہے جس کے حوالے سے انہوں نے متعلقہ حکام کو آگاہ کردیا ہے، امدادی کارکنوں کا کہنا تھا کہ ممکنہ طور پر یہ ملبہ لاپتہ ہونے والے مسافر طیارے کا ہوسکتا ہے۔
انڈونیشین میڈیا رپورٹ کے طیارے میں 10 بچوں سمیت 50 مسافر جبکہ 12 کریو ممبران بھی موجود تھے، مجموعی طور پر پرواز نمبر ایس جے 182 میں 62 افراد سوار تھے۔
یہ بھی پڑھیں: لاپتہ مسافر طیارے کے حوالے سے دل چیر دینے والی اطلاع
وزیرٹرانسپورٹ بدھی کرایا سمادھی کی جانب سے حادثے کا خدشہ ظاہر کیے جانے کے بعد ملک کی فضا سوگوار ہوگئی ہے اور متاثرہ افراد اپنے پیاروں کو یاد کر کے رو رہے ہیں جبکہ سوشل میڈیا پر واقعے میں جاں بحق ہونے والے افراد اور اُن کے خاندانوں کے لیے دعائیں کی جارہی ہیں۔