تازہ ترین

وزیراعظم کی راناثنااللہ اور سعد رفیق کو بڑی پیشکش

اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف اور اسحاق ڈار نے...

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے پروٹوکول واپس کر دیا

چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نے چیف...

کاروباری شخصیت کی وزیراعظم کو بانی پی ٹی آئی سے ہاتھ ملانے کی تجویز

کراچی: وزیراعظم شہباز شریف کو کاروباری شخصیت عارف حبیب...

وزیراعظم شہباز شریف کی مزار قائد پر حاضری

وزیراعظم شہباز شریف ایک روزہ دورے پر کراچی پہنچ...

برطانوی شاہی خاندان انڈر گراؤنڈ ہونے کی تیاری کیوں کررہا ہے

لندن : نوڈیل بریگزٹ کی صورت میں ملک بھر میں ممکنہ احتجاج کے پیش نظر برطانوی حکام نے ملکہ برطانیہ سمیت شاہی خاندان کو محفوظ مقام پر منتقل کرنے کا منصوبہ تیار کرلیا۔

تفصیلات کے مطابق برطانیہ 29 مارچ کو یورپی یونین سے علیحدہ ہوجائے گا، جس کے لیے یورپی یونین کے رہنماؤں اور برطانوی حکام کے درمیان انخلاء کے لیے بریگزٹ معاہدہ طے کیا گیا تھا تاہم وزیر اعظم تھریسامے ابھی تک ہاؤس آف کامنز سے اس معاہدے کے مسودے کو منظور نہیں کروا سکی ہیں۔

غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ برطانوی حکام نے بغیر معاہدے کے یورپی یونین سے انخلاء کی صورت میں ممکنہ مظاہروں کے پیش نظر ملک میں سرد جنگ کے دوران لاگو کیا جانے والے ایمرجنسی پلان پر دوبارہ عمل شروع کررہے ہیں تاکہ شاہی خاندان کو محفوظ مقام پر منتقل کیا جاسکے۔

برطانوی میڈیا کا کہنا ہے کہ ہنگامی صورتحال میں شاہی خاندان کو محفوظ مقام پر منتقل کرنے کا منصوبہ سرد جنگ کے بعد سے موجود ہے لیکن مذکورہ منصوبے کو نو ڈیل کی صورت میں دوبارہ استعمال کیا جائے گا۔

برطانوی خبر رساں ادارے کے مطابق حکمران جماعت قانون ساز اور بریگزٹ معاہدے کے حامی جیکب ریس موگ کا خیال ہے کہ حکام کا شاہی خاندان کے ہنگامی انخلاء کا منصوبہ بغیر معاہدے کے بریگزٹ پر غیر ضروری گھبراہٹ واضح کررہا ہے۔

بریگزٹ: تھریسامے دوبارہ مذاکرات کیلئے کوشاں، یورپی یونین کا انکار

بریگزٹ ڈیل: پانچ ترمیمی بل برطانوی پارلیمنٹ میں مسترد

بریگزٹ ڈیل نہ ہونے پر برطانیہ میں مارشل لاء لگنے کا خطرہ

جیکب ریس موگ کا کہنا تھا کہ شاہی خاندان کے اہم عہدیدران دوسری جنگ عظیم میں ہونے والی بمباری کے دوران لندن میں ہی موجود تھے۔

مقامی خبر رساں ادارے کے مطابق وزیر اعظم تھریسامے بریگزٹ معاہدے کے مسودے پر مستقل ہاؤس آف کامنز کی حمایت حاصل کرنے کےلیے کوشاں ہیں۔

تاجروں کی جانب برطانوی حکومت متنبہ کیا گیا ہے کہ اگر نئے کسٹمز چیکس کے باعث یورپی یونین آنے والی اشیاء کی درآمدات میں تاخیر ہوئی تو بڑے پیمانے پر غذا اور ادویات کی کمی واقع ہوسکتی ہے۔

Comments

- Advertisement -