پشاور: صوبہ خیبر پختونخواہ میں سرکاری دفاتر میں پلاسٹک کے لفافوں کے استعمال پر پابندی عائد کردی گئی اور متبادل کے طور پر کاغذ یا کپڑے کے تھیلے استعمال کرنے کی ہدایت کردی گئی۔
تفصیلات کے مطابق خیبر پختونخواہ میں سرکاری دفاتر میں پلاسٹک کے لفافوں کے استعمال پر پابندی عائد کردی گئی جس کے لیے صوبائی محکمہ امداد، بحالی اور آباد کاری نے مراسلہ جاری کردیا۔
مراسلے میں کہا گیا ہے کہ دفاتر کے احاطے میں پابندی پر عمل درآمد یقینی بنایا جائے، اور متبادل کے طور پر کاغذ یا کپڑے کے تھیلے استعمال کیے جائیں۔
دو روز قبل خیبر پختونخواہ اسمبلی میں بھی پلاسٹک شاپنگ بیگز اور پانی کی پلاسٹک بوتل پر پابندی سے متعلق پارلیمانی کمیٹی تشکیل دی گئی تھی۔
وزیر بلدیات شہرام ترکئی کو پارلیمانی کمیٹی کی سربراہی سونپی گئی تھی جبکہ کمیٹی ارکان میں عوامی نیشنل پارٹی، پاکستان پیپلز پارٹی، متحدہ مجلس عمل، مسلم لیگ ن اور تحریک انصاف کے ارکان شامل تھے۔
اسمبلی اجلاس میں فیصلہ کیا گیا تھا کہ پارلیمانی کمیٹی کے اجلاس میں سب سے پہلے پلاسٹک کی تھیلیوں پر پابندی سے متعلق ایشو زیر غور لایا جائے گا۔
اس سے قبل وزارت کلائمٹ چینج نے پلاسٹک کی تھیلیوں پر ٹیکس لگانے کا فیصلہ بھی کیا تھا اور اس حوالے سے مختلف تجاویز پر غور کیا جارہا ہے۔
وزیر مملکت برائے کلائمٹ چینج زرتاج گل کا کہنا تھا کہ پلاسٹک کی تھیلیوں پر جلد ٹیکس عائد کردیا جائے گا اور اس سلسلے میں ایک تھیلی پر 1 سے 2 روپے کا ٹیکس زیر غور ہے۔
انہوں نے کہا تھا کہ اس سلسلے میں صوبوں سے رابطہ کیا جارہا ہے اور مشاورت کے بعد ٹیکس کو ملک بھر میں لاگو کردیا جائے گا۔