تازہ ترین

وزیراعظم کی راناثنااللہ اور سعد رفیق کو بڑی پیشکش

اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف اور اسحاق ڈار نے...

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے پروٹوکول واپس کر دیا

چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نے چیف...

کاروباری شخصیت کی وزیراعظم کو بانی پی ٹی آئی سے ہاتھ ملانے کی تجویز

کراچی: وزیراعظم شہباز شریف کو کاروباری شخصیت عارف حبیب...

وزیراعظم شہباز شریف کی مزار قائد پر حاضری

وزیراعظم شہباز شریف ایک روزہ دورے پر کراچی پہنچ...

وزیراعظم کا راوی اربن پراجیکٹ سے متعلق فیصلہ چیلنج کرنے کا اعلان

لاہور: وزیراعظم عمران خان نے راوی پراجیکٹ سے متعلق لاہور ہائی کورٹ کا فیصلہ چیلنج کرنے کا اعلان کردیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق راوی اربن ڈیویلپمنٹ پراجیکٹ کے زیر انتظام ‘رکھ جھوک’ کے مقام پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ لاہور میں ایک نئے شہر کی ضرورت کیوں ہے اس کا ایک مقصد ہے، راوی اربن ایک نیا شہر بننے جارہاہے ،یہ لاہور کیلئے اہم ہے کیونکہ راوی کا دریا ختم ہوتاجارہاہے وہ سیوریج کا نالہ بن جائیگا۔

وزیراعظم نے بتایا کہ اس شہر کی مدد سے راوی کا دریا بچایاجائےگا، برجز بنائیں جائیں گے، مشینری لگا کر سیوریج کے پانی کو صاف کرکے راوی دریا میں ڈالاجائیگا، اسلام آباد کے بعد دوسرا شہر ہوگا جو پلاننگ کے ساتھ بننے جارہاہے۔

میڈیا سے گفتگو میں وزیراعظم نے بتایا کہ راوی اربن سٹی کا پراجیکٹ 20ارب ڈالر کا ہے، اس منصوبےکیلئے ابتک ڈیڑھ ارب ڈالر کی غیر ملکی سرمایہ کاری آچکی ہے، یہ شہر بنے گا تو اس کے ساتھ 30سے40انڈسٹریز چلیں گی۔

وزیراعظم نے کہا کہ تیزی سے بڑھتی آبادی کےلئے نئے شہر بنانے کی ضرورت ہے، ہم کوشش کررہے تھے کہ کراچی کیلئے بنڈل آئی لینڈ پر شہر بنائیں، بدقسمتی سے سندھ حکومت نے بنڈل آئی لینڈپر رکاوٹیں کھڑی کردیں۔

میڈیا سے گفتگو میں وزیراعظم نے کہا کہ لاہور ہائیکورٹ میں راوی پراجیکٹ کیس صحیح سے پیش نہیں کیاگیا،ہم سپریم کورٹ میں راوی پراجیکٹ سے متعلق اپیل کرینگے۔

واضح رہے کہ لاہور ہائی کورٹ گذشتہ روز ہی ریور راوی اربن پراجیکٹ کو کالعدم قرار دیا تھا، جسٹس شاہد کریم کی جانب سے جاری فیصلے میں کہا گیا کہ روڈا قانون کے تحت ذاتی ماسٹر پلان بنانے میں ناکام رہا، ماسٹر پلان کے بغیر بنائی کوئی بھی اسکیم غیر قانونی ہوتی ہے۔

لاہور ہائی کورٹ کے تحریری فیصلے میں روڈا ایکٹ کے سیکشن 618(2), 29, 30, 31 کو غیر آئینی قرار دیا گیا ہے، روڈا کا ترمیمی آرڈیننس بھی غیر آئینی قرار دیا گیا تھا۔

Comments

- Advertisement -