کوئٹہ: وزیر اعظم میاں نواز شریف کوئٹہ پہنچ گئے۔ انہوں نے آج صبح سول اسپتال میں ہونے والے دھماکے کے زخمیوں کی عیادت کی۔ ان کا کہنا ہے کہ پاکستان کے دشمن در اصل اقتصادی راہداری منصوبے کے خلاف ہیں۔
تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم میاں نوازشریف سانحہ کوئٹہ کے بعد سانحے میں زخمی ہونے والے افراد کی عیادت کیلئے کمبائنڈ ملٹری اسپتال پہنچ گئے اور زخمیوں کی جلد صحت یابی کی دعا کی، انہوں نے اسپتال انتظامیہ کو زخمیوں کے بہترعلاج معالجے کی ہدایت بھی کی۔
انہوں نے کہا کہ شہداء کے لواحقین کو تنہا نہیں چھوڑیں گے، شہداء کے بچے میرے بچے ہیں، وزیر اعظم نے آج نیوز اور ڈان نیوز کے شہید کیمرہ مینوں کے اہل خانہ سے بھی تعزیت کا اظہار کیا،
بعد ازاں امن و امان سے متعلق اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے وزیراعظم نواز شریف نے کہا کہ تمام ریاستی ادارے پوری طاقت سے دہشت گردوں کو جواب دیں، پاکستان کے دشمن در اصل اقتصادی راہداری منصوبے کے خلاف ہیں۔
انہوں نے کہا کہ آرمی چیف جنرل راحیل شریف کی قیادت میں پاک فوج دہشت گردوں کے خلاف موثر کردار ادا کررہی ہے۔
اجلاس میں ڈی جی آئی ایس پی آر، ڈی جی ایم آئی اور ڈی جی ایم او ،مشیر قومی سلامتی ناصر جنجوعہ،وزیر اطلاعات پرویز رشید، گورنر و وزیراعلیٰ بلوچستان، چیف سیکریٹری سمیت دیگر حکام شریک تھے۔
گورنرہاؤس کوئٹہ میں امن و امان کی صورتحال سے متعلق اجلاس سے خطاب میں ان کا کہنا تھا کہ دہشت گردی کے عالمی خطرے سے نمٹنے کے لیے ہرممکن کوشش کریں گے، دہشت گرد آسان اہداف کو نشانہ بنارہے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کے دشمن دراصل اقتصادی راہداری منصوبے کے خلاف ہیں۔ نواز شریف نے کہا کہ جنرل راحیل شریف کی قیادت میں پاک فوج مؤثر اقدامات کررہی ہے اور اقتصادی راہداری کو درپیش خطرات سے نمٹنے کے لیے پاک فوج کا کردار موثر ہے۔
کوئٹہ کا افسوس ناک واقعہ قوم کے عزم کو متاثر نہیں کرسکتا۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردوں کو جدید اور مربوط طریقے سے جواب دینا ہوگا۔
وفاقی و صوبائی انٹیلی جنس اداروں کا نیٹ ورک مضبوط بنائیں گے، ایف سی اور محکمہ انسدا دہشت گردی کی استعداد میں اضافہ کریں گے۔ انہوں نے وزیراعلیٰ بلوچستان کو دہشت گردی کے خلاف میکینزم تشکیل دینے کی ہدایت بھی دی۔
اس سے قبل آرمی چیف بھی کوئٹہ پہنچ چکے ہیں جہاں انہوں نے دھماکے کے زخمیوں کی عیادت کی۔ وہ آج اہم سیکیورٹی اجلاس کی صدارت بھی کریں گے۔