تازہ ترین

پاکستان نے انسانی حقوق سے متعلق امریکا کی رپورٹ مسترد کردی

اسلام آباد: پاکستان نے امریکی محکمہ خارجہ کی انسانی...

وزیراعظم کی راناثنااللہ اور سعد رفیق کو بڑی پیشکش

اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف اور اسحاق ڈار نے...

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے پروٹوکول واپس کر دیا

چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نے چیف...

کاروباری شخصیت کی وزیراعظم کو بانی پی ٹی آئی سے ہاتھ ملانے کی تجویز

کراچی: وزیراعظم شہباز شریف کو کاروباری شخصیت عارف حبیب...

وزیراعظم کا اپوزیشن کو جواب نہ دینے کا فیصلہ

اسلام آباد: وزیراعظم نواز شریف کی زیرِصدارت وفاقی وزراء کا اجلا س ختم ہوگیا ہے، اجلاس میں طے پایا ہے کہ وزیراعظم اپوزیشن کے سوالوں کا جواب دیں گے۔

تفصیلات کے مطابق وزیراعظم نواز شریف نے قومی اسمبلی کے اہم اجلاس میں وزرا ء سے مشاورت کی ، اپوزیشن کی جانب سے وضع کردہ سات سوالوں کے جواب نہ دینے کا فیصلہ کیا ہے۔

اجلاس میں طے پایا ہے کہ وزیراعظم نواز شریف قومی اسمبلی میں پاناما پیپرز کے معاملے میں پالیسی بیان دیں گے۔

اجلاس میں وفاقی وزراء نے وزیراعظم نواز شریف کی قیادت پر اعتماد کا اظہار کیا ہے۔

اجلاس میں یہ بھی فیصلہ کیا گیا ہے کہ اپوزیشن ، وزیراعظم کی تقریر کے دوران احتجاج نہ کرنے کی درخواست کی گئی ہے۔

واضح رہے کہ وزیراعظم کی زیرِ صدارت یہ اجلاس تین گھنٹے سے زائد عرصے تک جاری رہا ۔

دوسری جانب عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید نے اس خبر پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر وزیراعظم اپوزیشن کا سامنا نہیں کریں گے تو بھرپوراحتجاج کیا جائے گا۔

تحریک انصاف کے ترجمان نعیم الحق کا کہنا تھا کہ وزیراعظم کی تقریر سے زیادہ کوئی توقع نہیں ہے تاہم ہم یہ ضرور چاہیں گے کہ خطاب میں اپوزیشن کے سات سوالوں کے جواب ضرور ہوں۔

نعیم الحق نے یہ بھی کہا کہ وزیراعظم کی تقریر پر مشترکہ اپوزیشن کا لائحہ عمل تیار کیا جارہا ہے۔

قومی اسمبلی کا یہ اہم اجلاس آج شام منعقد ہوگا۔

یاد رہے کہ پاناما پیپرز کا معاملہ خبروں کی زینت بنا ہے تب سے وزیر اعظم نواز شریف نے ایک مرتبہ بھی قومی اسمبلی کے اجلاس میں شرکت نہیں کی تاہم آج وزیراعظم شام میں قومی اسمبلی کے اجلاس میں شرکت کریں گے جہاں اپوزیشن ان سے سوالات کرے گی۔

یاد رہے 22 اپریل کو حکومت کی جانب سے سپریم کورٹ کے رجسٹرار کو خط لکھا گیا تھا جس میں حکومت نے پاناما پیپرز پر جوڈیشل کمیشن بنانے کی درخواست کی تھی۔

چیف جسٹس آف پاکستان نے پاناما پیپرز پر جوڈیشل کمیشن بنانے سے انکار کردیا، ان کا کہنا تھا کہ موجودہ ٹرمز آف ریفرنس کے تحت تحقیقات کے لیے کافی وقت درکار ہوگا۔

آئی سی آئی جے کی جانب سے جاری کردہ دوسری فہرست کے بعد اس میں شامل پاکستانیوں کی تعداد لگ بھگ 400 ہوگئی ہے جن میں کئی پاکستانی سیاستدان، جنگ گروپ کے مالک میر شکیل الرحمن، وزیراعظم کی بیتے اور بیٹی اور کئی بڑے کاروباری اور سرکاری نام شامل ہیں۔

Comments

- Advertisement -