اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ ہمارے دورے حکومت میں میڈیا جتنا آزاد ہے ماضی میں اُس کی نظیر نہیں ملتی، آزاد کشمیر وزیراعظم کے حوالے سے اخبارات میں خبریں شائع ہوئیں کہ زائچے کے بعد نام کا اعلان کیا گیا ہے، تین سالوں میں ہمارے خلاف 70 فیصد جعلی خبریں چلائی گئیں۔
ان خیالات کا اظہار عمران خان نے ڈیجیٹل میڈیا ڈیویلپمنٹ پروگرام کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ انہوں نے کہا کہ طاقت ور کو قانون کے تابع لانے پر گزشتہ 3سال سے ملک میں ایک شور برپا کیا ہوا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ’وزیراعظم آزادکشمیرکے انتخاب سےمتعلق میرے خلاف جھوٹی شائع کی گئیں، جیسے یہاں وزیراعظم کے خلاف جھوٹی خبریں شائع کی گئیں اگر یہ مغرب ہوتا تو اخبار یا ادارے پر جرمانہ عائد کیا جاتا، جعلی خبر لگا کر ایک مرتبہ پھر فائدہ اٹھا لیاجائےگا مگر وہ دیرپا نہیں ہوگا‘۔
وزیر اعظم نے پیش کش کی کہ ’حکومت پر سچی تنقید کریں، ہمیں کوئی مسئلہ نہیں، جس طرح ہم نے میڈیا کو آزادی دی کوئی ایسی حکومت نہیں آئی، اُس کے باوجود 3سالوں میں ہمارے خلاف 70فیصد جعلی خبریں چلائی گئیں‘۔
عمران خان نے دعویٰ کیا کہ ’ پرنٹ اور الیکٹرانک میڈیا پر سب سے زیادہ تنقیدہماری حکومت پرہوتی ہے،3سال میں کبھی میڈیا پر قدغن نہیں لگائی مگر جھوٹی خبریں شائع کرنے کی اجازت بھی نہیں دے سکتے، جھوٹی خبروں کے ذریعے وقتی فائدہ تو مل سکتاہے مگرعزت سچ والوں کی ہوتی ہے‘۔
’آزادکشمیرکے وزیراعظم کے نام کے حوالے سے 3 اخباروں نے خبریں شائع کیں اور دعویٰ کیا کہ زائچہ نکال کر منتخب کیا گیا،پاکستان میں جس طرح میڈیا آزادہےکبھی ایسی آزادی نہیں تھی،ہمیں مسئلہ جعلی خبروں اور پروپیگنڈے سے ہے‘۔
انہوں نے کہا کہ ’نوجوان خود کو کبھی بھی کمترنہ سمجھیں اور ہمیشہ بڑے اہداف پر نظر رکھیں، نوجوانوں کیلئےڈیجیٹل میڈیاڈیویلپمنٹ پروگرام کے آغاز پر خوشی ہوئی، امید ہے کہ یہ پروگرام ہزاروں نوجوانوں کی زندگی تبدیل کردے گا‘۔
عمران خان نے کہا کہ ’دنیا ڈیجیٹل میڈیاکی طرف جارہی ہے، یہ جدید دور ہے، ڈیجیٹل میڈیا کی وجہ سے25 سال تک کے نوجوان ارب پتی بن گئےہیں، انفارمیشن ٹیکنالوجی نوجوانوں کے لیے ایک بڑا موقع ہے، نوجوان ملک کا مستقبل ہیں جن سے بڑی امیدیں وابستہ ہیں‘۔
اُن کا کہنا تھا کہ ’دنیا پیسے والوں کو نہیں بلکہ دوسروں کیلئے جینے والوں کویادرکھتی ہے، ہمیں اپنی ذات سےبلند ہوکر ملک وقوم کیلئےکام کرنا ہوگا، چھوٹی سوچ والےلوگ صرف اپنی ذات کا سوچتے ہیں، نیلسن منڈیلا نے اپنی ذات کے لیے نہیں بلکہ عوام کیلئے جدوجہد کی تھی’۔
عمران خان نے کہا کہ ’پاکستان کا نظریہ ملک کو مثالی اسلامی فلاحی ریاست بنانا تھا، اسلامی ریاست کسی کے سامنےنہیں جھکتی کیونکہ اس میں انسانیت ہوتی ہے جہاں عوام کا سوچا جاتا ہے، ماضی میں حکمران ملک کو بڑی طاقتوں کے سامنے جھکنے پر مجبور کرتے تھے، ہم پاکستانی قوم کو با وقار اور خود داربنانےکی منزل کی جانب گامزن ہیں‘۔
اُن کا کہنا تھا کہ ’ہم نے ملکی تاریخ میں پہلی بار خیبرپختون خواہ میں ہر شہری کو علاج کی مفت سہولت کے لیے صحت کارڈ جاری کیے،امریکا جیسے ممالک میں بھی ہر شہری کے پاس صحت کے بیمے جیسی سہولت نہیں، ہم نے پاکستان کوحقیقی معنوں میں اسلامی فلاحی ریاست بناناہے، جہاں قانون اور انصاف کی بالا دستی ہوگی کیونکہ کوئی بھی معاشرہ ان دو چیزں کے بغیر ترقی نہیں کرسکتا‘۔
عمران خان نے کہا کہ ’ہماری حکومت قانون و انصاف کی بالادستی کیلئےکوشاں ہے، 1947 میں جو سفرشروع ہوناچاہیے تھا وہ اب شروع ہو رہا ہے ، عمران خان کاکوئی دوست ،رشتےدار کسی بڑے حکومتی عہدے پر نہیں ہے، ان کو ہم سے اس لیے مسئلہ ہے کہ ہم طاقتور کو قانون کی گرفت میں لارہے ہیں‘۔