تازہ ترین

وزیراعظم شہبازشریف کو امریکی صدر جو بائیڈن کا خط، نیک تمناؤں کا اظہار

واشنگٹن: امریکی صدر جو بائیڈن نے وزیر اعظم شہباز...

بابر اعظم کو دوبارہ قومی ٹیم کا کپتان بنانے کا فیصلہ ہو گیا

پاکستان کرکٹ بورڈ نے بابر اعظم کو ایک بار...

چین پاکستان معاہدوں کے حوالے سے آئی ایم ایف کا اہم بیان

عالمی مالیاتی ادارے کا کہنا ہے کہ چین پاکستان...

جون تک پی آئی اے کی نجکاری کا عمل مکمل کرلیا جائے گا، وفاقی وزیر خزانہ

کراچی : وزیرخزانہ محمداورنگزیب کا کہنا ہے کہ پی...

کورونا وائرس ، وزیراعظم نے عوام کیلئے ایک اور بڑا اعلان کردیا

اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ کورونا کے باعث کرفیو لگانا پڑا تو لوگوں کے گھروں تک کھانا پہنچانے کیلئے والنٹیئرز پروگرام لاؤں گا، میں چاہتاہوں ہم سب ملکر کورونا کی جنگ کو جیتیں۔

تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے پارلیمانی رہنماؤں کی کانفرنس سے ویڈیولنک پرخطاب کرتے ہوئے کہا کہ اپوزیشن سے تجاویز کاتبادلہ کریں گے ، 15 جنوری کو پہلی بار کوروناوائرس پر اجلاس کیا، چین میں زیرتعلیم طلباکو واپس نہ لانےکامشکل فیصلہ کیا۔

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ مشکل فیصلے کےنتیجے میں چین سے کوئی کیس پاکستان نہیں آیا، پچھلے ہفتے تک 9لاکھ لوگوں کو ایئرپورٹ پر اسکرین کیاگیا، پاکستان میں لوکل ٹرانسمٹ کیس 153تھے ،باقی باہر سے آئے۔

عمران خان نے کہا کہ 28 فروری کو ڈاکٹر ظفر مرزا کو تفتان بارڈر پر بھیجا، ہم نے یونیورسٹیز،اسکول کالجز،گراؤنڈ سب بند کئے، 18 ویں ترمیم کے تحت صوبوں کو فیصلے کا اختیار ہے، باہر ملکوں کی صورتحال پر دباؤ میں آکرصوبوں نے لاک ڈاؤن شروع کیا، لاک ڈاؤن کہاں سے کتنا کرنا ہے اس کی بھی قسمیں ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ میراخیال ہے ہمیں ٹرانسپورٹ بند کرنے جیسے لاک ڈاؤن کی طرف نہیں جاناچاہیے، اس لوک ڈاؤن پر نہیں جانا چاہیے جس میں ٹرانسپورٹ بند ہو،ٹرانسپورٹ بند ہونےسے اسوقت گلگت میں پیٹرولیم مصنوعات کی کمی ہوئی۔

وزیراعظم نے کہا کہ لاک ڈاؤن سے ہماری کنسٹرکشن انڈسٹری متاثر ہوگی ، لاک ڈاؤن سے گندم کی کٹائی بھی متاثر ہورہی ہے، سندھ لاک ڈاؤن میں زیادہ آگے چلاگیا، باقی صوبےبھی جارہےہیں۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ کل پورٹ بند ہوگیا تھا تو عام آدمی کی خوراک دالیں رک گئی تھیں، ہم نے کل غریب عوام کی خاطر پورٹ کھلوایا تاکہ دالوں کی سپلائی ہو، لاک ڈاؤن سے مجھے ڈر ہے دو وقت کی روٹی کھانےوالے متاثر ہوں گے۔

انھوں نے مزید کہا کہ مغربی ملک میں بحث چل رہی ہے کہ کورونا پہلے حل کریں یا معیشت دیکھیں، کورونا کے مریضوں کی صورتحال اور ریکارڈ کو دیکھ کر قدم اٹھانے چاہئیں، خوف کی وجہ سے فیصلہ درست نہیں لیا جاسکتا۔

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ کل نیشنل کوآرڈینیشن کمیٹی کے اجلاس میں اپنی تجاویز رکھیں گے، ٹرانسپورٹ اگر بند کردی گئی تودوہفتے بعد اس کے کیا اثرات ہوں گے، کورونا کےباعث کرفیو لگانا ہے تو ہمیں گھروں تک کھاناپہنچاناپڑےگا، لوگوں کو گھروں تک کھانا پہنچانے کیلئے والنٹیئرز پروگرام لاؤں گا۔

عمران خان نے کہا کہ اگرہمیں لاک ڈاؤن سے آگے کرفیو پر جانا تو سوچنا پڑےگا، پورے ملک میں کرفیو لگاناپڑے تو ہماری کم از کم تیاری ضروری ہے، کوئی حکومت اکیلی نہیں بلکہ قوم مل کر کوروناکی جنگ لڑ سکتی ہے ، میں چاہتاہوں ہم سب ملکر کورونا کی جنگ کو جیتیں۔

ان کا کہنا تھا کہ کوروناکی جنگ جیتیں گے تو تمام پاکستانی،صوبےسیاسی جماعتیں شامل ہوں گی ، ڈیفنس کے گھروں میں پھر بھی کھانا چلا جائے گا وہ ذخیرہ بھی کرلیں گے ، کچی آبادیوں میں کھانا پہنچانا ،ڈیلی ویجز ،رکشے والے کیسے گزاراکریں گے۔

وزیراعظم نے مزید کہا کہ کوروناکی جنگ میں سب سےزیادہ غریب طبقےکودیکھناہے، ہم روزانہ کی بنیادپرصورتحال دیکھ کراقدامات اٹھائیں گے۔

Comments

- Advertisement -