تازہ ترین

کچے کے ڈاکوؤں کو اسلحہ فراہم کرنیوالے 3 پولیس افسران سمیت 7 گرفتار

کراچی : پولیس موبائل میں جدید اسلحہ سندھ اسمگل...

پاکستان کو آئی ایم ایف سے 6 ارب ڈالر قرض پروگرام کی توقع

وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ...

اسرائیل کا ایران پر فضائی حملہ

امریکی میڈیا کی جانب سے یہ دعویٰ سامنے آرہا...

اپوزیشن اب ایک مختلف عمران خان دیکھے گی، وزیراعظم

اسلام آباد : وزیراعظم عمران خان نے پی ڈی ایم کے جلسے کو سرکس قرار دیتے ہوئے کہا اپوزیشن اب ایک مختلف عمران خان دیکھے گی ، کسی ڈاکو کو اب کوئی پروڈکشن آرڈر نہیں ملے گا، نواز شریف کو وطن واپس لانے کی کوشش کررہے ہیں۔

تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے اسلام آباد کنونشن سینٹر میں ٹائیگرزفورس کا افتتاح کردیا ، اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کے جنون کاشکریہ آپ کےجذبےکاشکریہ، ٹائیگرفورس کو خوش آمدید کہتا ہوں ، 28مارچ ٹائیگرفورس بنائی تھی ، آپ نے تب سے جب تک جومدد کی اس پرشکریہ۔

وزیراعظم عمران خان نے پی ڈی ایم کے جلسے کو سرکس قرار دیتے ہوئے کہا اس سرکس میں بہت سے فنکار تھے آپ ڈیزل پر کیوں اڑے ہوئے ہیں۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ شہریوں کی رضاکارفورس کا معاشرے میں بہت مقام ہوتا ہے، رضاکار فورس نے شہریوں کی ضرورت اورحقوق کی حفاظت کرنی ہوتی ہے، معاشرے میں مشکلات آتی ہیں توشہری حکومت کی مدد کرنے آجاتےہیں، پاکستانی ہرمشکل وقت میں کھڑی ہوجاتی ہے۔

انھوں نے مزید کہا کہ کسی ملک میں مثال نہیں کہ کینسرکاایک خصوصی اسپتال عوام کی مددسےبنے، آپ جیسے ٹائیگرز نے مل کر اسپتال بنایا، فخر ہونا چاہیے کہ دنیا کا واحد کینسراسپتال ہے، 75 فیصد مریضوں کا مفت علاج ہوتا ہے، پاکستانی بڑے دل کے لوگ ہیں ،احساس ہوجائے تو فوراً کھڑے ہوجاتے ہیں۔

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ملک میں شجرکاری کرنی ہے،پاکستان ماحولیاتی تبدیلی سے متاثر ہے، ماحولیاتی تبدیلی کی وجہ سے غلط وقت پربارش ہوئی ،گندم کی فصل متاثرہوگئی ، ملک میں صرف درخت نہیں اگانے بلکہ اپنے دریا بھی صاف کرنے ہیں۔

مہنگائی کے حوالے سے عمران خان نے کہا کہ ہمارے ملک میں مہنگائی ہے، اس کی کئی وجوہات ہیں، ہماراروپیہ گرا، ہمیں حکومت ملی تو بڑا تجارتی خسارہ ملا، جب تجارتی خسارہ ہوتوڈالراوپراورروپیہ کم ہوجاتا ہے، پیٹرول اور دیگر چیزیں مہنگی ہوجاتی ہیں میں جان کر ڈیزل نہیں کہہ رہا۔

ان کا کہنا تھا کہ کوویڈ کی وجہ سے باہر بھی مہنگی ہوگئی ، ہم 60 فیصد دالیں ملک کے باہر سے منگواتے ہیں، ہمیں 27لاکھ ٹن گندم چاہیےتھی،ہمیں بارش کی وجہ سےخسارہ ہوگیا، نظام نہیں تھاہمیں دیرسےگندم کی فصل خراب ہونےکاپتہ چلا۔

وزیراعظم نے کہا کہ ذخیرہ اندوزی ملک کی بہت بڑی لعنت ہے، قائداعظم نے بھی ذخیرہ اندوزی کو بھی بڑی لعنت قرار دیا، ٹائیگر فورس نے کہیں بھی خود مداخلت نہیں کرنی، ٹائیگرفورس نے تصویر لینی ہے اور پورٹل پر ڈال دینی ہے، باقی کام ہمارا ہے۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ ایسا کرنے سے کچھ لوگ آسکتے جو پیسہ بنانےلگیں گے، اس وقت شوگربنانے والے تھوڑے سے اور بہت طاقتور لوگ ہیں، شریف خاندان اور زرداری کی بھی شوگرملز ہیں، جوقیمت وہ چاہتے تھے وہی مقررکر دیتے تھے، اس بار ہم نے قیمت مقرر کرنے کا ایک طریقہ بنایا۔

اپوزیشن کے جلسے سے متعلق انھوں نے مزید کہا 11سال پہلے میں نے کہا تھا کہ سرکس شروع ہوگا، کل جو دو بچوں نے تقریریں کیں ان پربات نہیں کرناچاہتا، ایک ان میں سےنانی ہوگئی ہےلیکن میرے لیے بچی ہے۔

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ جوبارہواں کھلاڑی ہے، اس پرمیں کیابات کروں، لندن میں جس نےبیٹھ کربات کی اس پربات کرناچاہتاہوں،اس کی شکل دیکھیں جب یہ برطانیہ جارہاتھااوردیکھیں وہاں جا کر کیا شکل بنائی، شیریں مزاری نےجاتےوقت کاحال دیکھاتواس کی آنکھوں میں آنسوآگئے، میری آنکھوں میں بھی آنسو آجاتے اگر اس کو جانتا نہ ہوتا۔

عمران خان نے کہا کہ ہالی وڈ میں بھی کوئی ایسی ایکٹنگ نہیں کرسکتا، جو شہبازشریف نے کی، جب شیریں مزاری رونے لگی تو ان کو تو باہر جانے ہی دینا تھا، اس نے آرمی چیف اورڈی جی آئی ایس آئی کےخلاف غلط زبان استعمال کی۔

ان کا کہنا تھا کہ برصغیرکی تاریخ میں ایسی حکومت نہیں، جومودی کےجتنی پاکستان نےنفرت کرتی ہو، پرسوں سیکیورٹی فورسز کے 20 لوگوں نے شہادت پائی ، اور یہ ہمارے لیے اور ملک کے لیے جانوں کی قربانیاں دے رہے ہیں۔

وزیراعظم نے کہا کہ یہ گیدڑ دم دبا کر باہر بھاگا تھا، یہ وہ نواز شریف ہے، جو آج فوج اور فوج کے خلاف ایسی زبان استعمال کررہا ہے، نوازشریف جنرل جیلانی کے گھر پرسریا بناتے ہوئے وزیربنا، یہ ضیاالحق کے جوتے پالش کرکے وزیراعلیٰ بنا، افسوس ہےکہ ہمارے ملک کی عدالتوں نےاس کی مددکی، یہ وہ آدمی ہے، جس نے زرداری کو 2 بار جیل میں ڈالاتھا۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ حدیبیہ پیپرملزکا کیس جنرل باجوہ نے نہیں بنایا تھا، نواز شریف اورزرداری پر ایک کتاب لکھی گئی تھی ، کتاب میں ذکرتھا دونوں کیسے ملک سے پیسہ چوری کرکے لے کر گئے، وہ کتاب جنرل باجوہ نے نہیں لکھی تھی، باہر کوئی کتاب لکھیں تو جو لکھیں وہ ثابت کرنا پڑتا ہے۔

انھوں نے کہا کہ گھوسٹ وارز میں ذکرہے نواز شریف نے امریکی فوج سے تحفظ مانگا، یہ لوگ اپناچوری کاپیسہ بچانے کے لیے ملک بیچ سکتےہیں، جو میر جعفر اور میر صادق نے کیا یہ لوگ وہ کرتے ہیں، یہ حملہ جنرل باجوہ پرنہیں پاکستانی فوج پرہے۔

وزیراعظم کا مزید کہنا تھا کہ یہی بات نریندرمودی کررہاتھا، کہتا تھا نواز شریف پسند ہے،آرمی چیف نہیں، میں نے دنیا کو مودی کی شکل دکھائی کہ یہ کتنا بڑا انتہا پسند ہے، بھارتی میڈیامیں آرہا ہے کہ نواز شریف کتنا جمہوریت پسند ہے۔

عمران خان نے کہا کیا بھارت کونہیں پتہ کہ یہ وہ وزیراعظم ہےجس نےسپریم کور ٹ میں حملہ کرایاتھا، ظلم یہ ہےکہ باقی عدلیہ کوبریف کیس دےکرخریداتھا، یہ جسٹس قیوم کو کہتا تھا کہ بے نظیر کو 5سال سزا دو۔

ان کا کہنا تھا کہ حدیبیہ پیپرملز کیس عدلیہ بندکرتی ہےتووہ بہت اچھی ہے، جب عدلیہ نے نااہل قراردیا تو مجھےکیوں نکالاشروع کردیا، نوازشریف،بھائی ،بیٹی ،بیٹےسب جھوٹ بولتے ہیں۔

وزیراعظم نے کہا کہ 2013 الیکشن میں 137 پٹیشن دائر کی گئیں اور 2018 کے الیکشن میں صرف 90 پٹیشن تھیں، فافن نے کہا کہ 2018 کا الیکشن 2013 سے اچھا ہوا، میں نے 137 میں سے 4 حلقے کھولنے کا کہا، کھلے تو چاروں میں دھاندلی تھی۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ نوازشریف کی نااہلی پرالیکشن ہواان کی اہلیہ نےالیکشن لڑا، ان لوگوں نےایک ضمنی الیکشن پرڈھائی سوکروڑخرچ کیا، ہمارےپاس ڈھائی سوکروڑ خرچ کرنے کے دستاویز ثبوت ہیں، ہم نےکیس نیب کودیدیا ہے، اب اپوزیشن جوعمران خان دیکھیں گے وہ بہت مختلف ہوگا، کسی ڈاکو کو اب کوئی پروڈکشن آرڈر نہیں ملے گا۔

وزیراعظم نے عدلیہ اور نیب کو پیغام دیتے ہوئے کہا لوگ چاہتے ہیں، ان چوروں سے پیسہ واپس آئے، عدلیہ کو حکومت سے جو مدد چاہیے وہ دینے کو تیار ہیں، روز سماعتیں کرکے کیس ختم کریں، خدا کا واسطہ ہے کہ کیسز کو منطقی انجام تک پہنچاؤ۔

ان کا کہنا تھا کہ ان کواب کوئی وی آئی پی جیل نہیں ملے گی ،عام قیدیوں کی طرح رکھیں گے،سرکس والے تو کسی نہ کسی کا کندھا پکڑ کر آئے، انشااللہ اب میں آپ کو مقابلہ کرکے دکھاؤں گا، ملک سے پیسہ لوٹ کر باہر جانے والوں کو خود پکڑوں گا۔

وزیراعظم نے کہا آج سےمیری پوری کوشش ہےکہ نوازشریف کو یہاں لایا جائے، یہاں تمہیں عام جیل میں ڈالیں گے،وی آئی پی جیل میں نہیں، تم واپس آؤ دیکھنا تمہیں کیسے رکھتےہیں۔

Comments

- Advertisement -