تازہ ترین

کاروباری شخصیت کی وزیراعظم کو بانی پی ٹی آئی سے ہاتھ ملانے کی تجویز

کراچی: وزیراعظم شہباز شریف کو کاروباری شخصیت عارف حبیب...

وزیراعظم شہباز شریف کی مزار قائد پر حاضری

وزیراعظم شہباز شریف ایک روزہ دورے پر کراچی پہنچ...

ایران کے صدر ڈاکٹر ابراہیم رئیسی دورہ پاکستان مکمل کرکے واپس روانہ

کراچی: ایران کے صدر ڈاکٹر ابراہیم رئیسی دورہ پاکستان...

پاک ایران تجارتی معاہدے پر امریکا کا اہم بیان آگیا

واشنگٹن : نائب ترجمان امریکی محکمہ خارجہ کا کہنا...

آئی ایم ایف ڈیل : وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت مالیاتی امورپراہم اجلاس آج ہوگا

اسلام آباد : وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت مالیاتی امورپراہم اجلاس آج ہوگا، مشیر خزانہ آئی ایم ایف ڈیل پر بریفنگ دیں گے ، پاکستان اورآئی ایم ایف کے درمیان معاہدہ طے پاگیاہے ، تین سال میں چھ ارب ڈالر ملیں گے۔

تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت اہم (آج)ہوگا، جس میں آئی ایم ایف سے معاہدے اور ایمنسٹی اسکیم پر غورکیا جائے گا ، مشیر خزانہ آئی ایم ایف ڈیل پر بریفنگ دیں گے، ارکان قومی اسمبلی اور کابینہ ارکان بریفنگ میں شریک ہوں گے۔

وزیر اعظم کی جانب سے پارٹی ارکان،وفاقی وزراءکو بریفنگ میں شرکت یقینی بنانے کی ہدایت کی گئی۔

یاد رہے پاکستان اورآئی ایم ایف کےدرمیان معاہدہ طے پاگیا ہے ،تین سال میں چھ ارب ڈالرملیں گے، پاکستانی حکام اور آئی ایم ایف ٹیم کے درمیان معاہدے پر عملدرآمد آئی ایم ایف کا ایگزیکٹو بورڈ کی توثیق کے بعد کیا جائےگا۔

معاہدے کے بعد ورلڈ بینک اور ایشیائی ڈویلپمنٹ بینک سے بھی دو سے تین ارب ڈالر ملیں گے۔

مزید پڑھیں : آئی ایم ایف سے معاہدہ طے، پاکستان کو 6 ارب ڈالر قرض ملے گا، مشیر خزانہ کی تصدیق

آئی ایم ایف اعلامیہ میں کہا گیا تھا پاکستان کو 6 ارب ڈالر 39 ماہ میں قسطوں میں جاری کیے جائیں گے ، پاکستان آئندہ بجٹ کے خسارے میں 0.6 فیصد کمی لائےگا، مالیاتی نظام میں بہتری کیلئے صوبوں کے ساتھ مل کر قومی مالیاتی کمیشن اجلاس میں محاصل کی تقسیم نو پر غور کیا جائےگا۔

آئی ایم ایف کے مطابق روپے کی قیمت کاتعین فری مارکیٹ مکینزم سےہوگا۔ اسٹیٹ بینک فیصلےکرنےمیں مکمل خودمختارہوگا، حکومت کا آئندہ بجٹ معاشی اصلاحات کی جانب پہلاقدم ہوگا جبکہ پاکستان کو ٹیررفنانسنگ اورمنی لانڈرنگ کیخلاف اقدامات جاری رکھےجائیں گے۔

مشیرخزانہ عبدالحفیظ شیخ کا کہنا تھا آئی ایم ایف کے پاس جانے میں فوائدہیں،مشکلات کم کرنےکیلئےورلڈ بینک اوراےڈی بی سےکم شرح سودپر قرض ملیں گے، مہنگی بجلی کا تین سو یونٹ تک کے صارفین پر بوجھ نہیں پڑے گا جبکہ امیروں کی سبسڈی روکنا، امیروں سے زیادہ ٹیکس لیناملکی مفادمیں ہوگا،کم آمدنی والے طبقے کو خصوصی ریلیف دیا جائے گا۔

ان کا کہنا تھا معیشت کو پائیدار ترقی پرڈالیں تو یہ آئی ایم ایف کا آخری پروگرام ہوسکتاہے۔

Comments

- Advertisement -