اسلام آباد : وزیر اعظم عمران خان نے بلین ٹری سونامی پروگرام میں پیشرفت پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے منصوبے میں شفافیت کیلئے اسپارکو سے تعاون لینے کی ہدایت کردی۔
تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت خصوصی کمیٹی برائےموسمیاتی تبدیلی کااجلاس ہوا، جس میں پنجاب، خیبر پختونخوااور بلوچستان کے وزرائےاعلیٰ نے شرکت کی جبکہ وفاقی وزرا شاہ محمودقریشی،اسدعمر،عمر ایوب ،فیصل واوڈا ، معاون خصوصی ملک امین اسلم ،وزیرمملکت زرتاج گل مشیر قومی سلامتی معید یوسف اور اعلیٰ عہدیدار بھی شریک ہوئے۔
اجلاس میں گرین ہاؤس کےجدیدانوینٹری ذخائر،بلین ٹری سونامی پروگرام کا جائزہ لیا گیا ، بریفنگ میں بتایا گیا کہ بلین ٹری سونامی منصوبہ سےجنگلات کے رقبے میں اضافہ ہوا ، درختوں کے باعث ماحول دوست تبدیلیاں بھی ممکن ہوئیں، ملک بھر میں جنگلات کی کٹائی کی شرح میں نمایاں کمی واقع آئی۔
اجلاس میں بریفنگ کے دوران بتایا گیا زہریلی گیسز کے اخراج میں پاکستان کا ایک فیصدسےبھی کم حصہ ہے، پاکستان کی عالمی درجہ بندی میں بھی بہتری ہوئی ہے، مجموعی درجہ بندی2015 کے135سے بڑھ کر 2018 میں133 ہوگئی۔
بریفنگ میں کہا گیا کہ پاکستان نے 1990 سے 2020 کے دوران مینگروز میں 300 فیصد اضافہ کیا ، یہ دنیا میں مینگروز کور کا سب سے بڑا اضافہ ہے۔
اجلاس میں بتایا گیا کہ پاکستان 2021 کے وسط تک پہلا بلین ٹری ہدف حاصل کرنےکیلئےتیار ہے، ہدف مکمل ہونے پر ملک بھر میں تقریبات ہوں گے، پاکستان 2023 تک 3 ارب سے زائد درخت لگا لے گا۔
وزیراعظم نے ماحولیات میں بہتری کیلئے وزارت موسمیاتی تبدیلی کی کوششوں کو سراہتے ہوئے کہا آب و ہوا کے دباؤکےاثرات کم کرنے کیلئےارلی وارننگ سسٹم کو حتمی شکل دی جائے جبکہ ندیوں کے آلودہ پانی کوصاف کرنے کیلئےواٹر ٹریٹمنٹ پلانٹس کی ضرورت پر بھی زور دیا۔
وزیر اعظم نے بلین ٹری سونامی پروگرام میں پیشرفت پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے منصوبے میں شفافیت کیلئے اسپارکو سے تعاون لینے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا منصوبے کی سیٹلائیٹ تصاویر کے ذریعے بھی نگرانی کی جائے۔