جمعہ, نومبر 15, 2024
اشتہار

جب لوگوں کا نظریہ ہی نہیں ہوگا تو وہ لیڈر کیسے بن سکیں گے: وزیر اعظم عمران خان

اشتہار

حیرت انگیز

سوہاوہ: وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ جب لوگوں کا نظریہ ہی نہیں ہوگا تو وہ لیڈر کیسے بن سکتے ہیں، دنیا کی جدید ٹیکنالوجیز کی طرف قدم بڑھائیں گے، روحانیات کو سپر سائنس بنائیں گے، عبد القادر جیلانی کے نام پر یونی ورسٹی بنا رہے ہیں۔

ان خیالات کا اظہار وزیر اعظم نے سوہاوہ میں القادر یونی ورسٹی کے سنگِ بنیاد کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا، انھوں نے کہا کہ القادر یونی ورسٹی تاریخ سے آگاہ کرے گی، یونی ورسٹی میں 35 فی صد بچوں کو مفت اسکالر شپ ملے گی، مستقبل کے لیڈر القادر یونی ورسٹی سے سامنے آئیں گے۔

وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ وہ القادر یونی ورسٹی جیسے ادارے پر 23 سال سے سوچ رہے تھے، جس طرح نمل، شوکت خانم بنایا اسی طرح القادر یونی ورسٹی بنائیں گے، ذہین اور اچھے نوجوانوں کو اکٹھا کر کے القادر یونی ورسٹی میں پڑھائیں گے۔

- Advertisement -

انھوں نے خطاب میں کہا کہ ہم روحانیت کے سپہ سالار عبد القادر جیلانی کے نام پر یونی ورسٹی بنا رہے ہیں، روحانیات کو سپر سائنس بنائیں گے، القادر یونی ورسٹی میں صوفی ازم پر بھی ریسرچ کی جائے گی۔

[bs-quote quote=”مشرقی پاکستان کی علیحدگی کی ایک وجہ نظریے کا پیچھے چلے جانا بھی ہے، مشرقی پاکستان کے لوگوں کو انصاف نہیں ملا ان میں احساس محرومی آ گئی۔” style=”style-8″ align=”center” author_name=”وزیر اعظم عمران خان”][/bs-quote]

وزیر اعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ سوہاوہ کو ترقی کا پہاڑ کہا جاتا ہے، یہاں ایک بابا نورالدین تھے جنھوں نے 70 سال چلّہ بھی کاٹا، نبی ﷺ نے شروع ہی سے لوگوں کی تعلیم پر خاص توجہ دی، ہمیں نوجوانوں کو لیڈر بنانا ہے، ریاست مدینہ سے آگاہی دینی ہے۔

انھوں نے کہا کہ جو شخص تعلیم سے ذہنی شعور حاصل نہ کرے وہ آگے نہیں بڑھتا، یہ وہ ریاست نہیں جس کا وعدہ پاکستان بنانے والوں نے کیا تھا، فاٹا کے حالات خراب ہیں، ان کی مدد کرنی ہے، بلوچستان میں 70 فی صد لوگ غربت سے نیچے زندگی گزار رہے ہیں۔

عمران خان نے کہا کہ ذوالفقار علی بھٹو کے بعد سب حکمران عوام کے خیر خواہ بن گئے لیکن عوام پر توجہ دینے کی بہ جائے بیرون ملک جائیدادیں بنائیں، نظریہ ختم ہو جاتا ہے تو قوم بھی ختم ہو جاتی ہے، علامہ اقبال اور قائد اعظم کی سوچ کو ملک کی قیادت نے دفن کر دیا ہے۔

وزیر اعظم نے مزید کہا کہ مشرقی پاکستان کی علیحدگی کی ایک وجہ نظریے کا پیچھے چلے جانا بھی ہے، ریاست عوام کی ضرورت پوری کرتی ہے اور انصاف فراہم کرتی ہے، مشرقی پاکستان کے لوگوں کو انصاف نہیں ملا ان میں احساس محرومی آ گئی، ملک ٹوٹا تو غلطی ہماری تھی بھارت نے فائدہ اٹھایا۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں