تازہ ترین

کاروباری شخصیت کی وزیراعظم کو بانی پی ٹی آئی سے ہاتھ ملانے کی تجویز

کراچی: وزیراعظم شہباز شریف کو کاروباری شخصیت عارف حبیب...

وزیراعظم شہباز شریف کی مزار قائد پر حاضری

وزیراعظم شہباز شریف ایک روزہ دورے پر کراچی پہنچ...

ایران کے صدر ڈاکٹر ابراہیم رئیسی دورہ پاکستان مکمل کرکے واپس روانہ

کراچی: ایران کے صدر ڈاکٹر ابراہیم رئیسی دورہ پاکستان...

پاک ایران تجارتی معاہدے پر امریکا کا اہم بیان آگیا

واشنگٹن : نائب ترجمان امریکی محکمہ خارجہ کا کہنا...

وزیر اعظم کی زیر صدارت اجلاس، کسی کو این آر او نہ دینے کا فیصلہ

اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت پی ٹی آئی کی سینئر قیادت کا اہم اجلاس ہوا، جس میں این آر او کے امکان کو ایک بار پھر رد کر دیا گیا۔

تفصیلات کے مطابق اجلاس میں ملکی سیاسی صورت حال اور این آر او کی بازگشت پر تبادلہ خیال ہوا، اجلاس کے بعد وزیراطلاعات نے ویڈیو بیان جاری کیا.

[bs-quote quote=” شہبازشریف کوبھی علیم خان کی طرح اخلاقی جرات کا مظاہرہ کرنا چاہیے” style=”style-7″ align=”left” author_name=”فواد چوہدری”][/bs-quote]

فواد چوہدری نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان کی حکومت میں کسی کو  این آر او نہیں ملے گا، اجلاس میں متفقہ فیصلہ ہوا ہے کہ نہ تو کسی سے ڈیل ہوگی، نہ ڈھیل دی جائے گی.

وزیر اطلاعات نے کہا کہ بدعنوانی کیسز کا سامنا کرنے والے عناصر کو انجام تک پہنچایا جائے گا، شہبازشریف پی اے سی کو کیسزکے خلاف بطورڈھال استعمال کررہے ہیں، پی اے سی میں سعد رفیق ناقابل قبول ہیں.

مزید پڑھیں: سینئروزیر علیم خان کی گرفتاری کی وجوہات سامنے آگئیں

فوادچوہدری نے کہا کہ اجلاس میں علیم خان کی گرفتاری کے معاملے پر بھی مشاورت ہوئی، علیم خان کی جانب سے فوری مستعفی ہوناقابل تعریف تھا، علیم خان نے استعفیٰ دے کر شاندار روایت قائم کی، شہبازشریف کوبھی علیم خان کی طرح اخلاقی جرات کا مظاہرہ کرنا چاہیے.

ان کا کہنا تھا کہ شہبازشریف چیئرمین پی اے سی کاعہدہ چھوڑ کر کیسزکا سامنا کریں، احتساب وقت کی ضرورت ہے، ہم اداروں کے پیچھےکھڑے ہیں، ایسا تاثر نہیں دیناچاہتے کہ کوئی بیلنسنگ ایکٹ ہو رہا ہے، چاہتے ہیں احتساب شفاف اور انصاف ہوتا نظر آئے.

Comments

- Advertisement -
عبدالقادر
عبدالقادر
عبدالقادر پچھلے 8برس سے اے آر وائی نیوز میں بطور سینئر رپورٹر خدمات انجام دے رہے ہیں، آپ وزیراعظم عمران خان اور حکمراں جماعت پاکستان تحریک انصاف سے جڑی خبروں اور سیاسی معاملات پر گہری نظر رکھتے ہیں۔