تازہ ترین

روس نے فلسطین کو اقوام متحدہ کی مکمل رکنیت دینے کی حمایت کردی

اقوام متحدہ سلامتی کونسل کا غزہ کی صورتحال کے...

بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز پر فکس ٹیکس لگانے کا فیصلہ

پشاور: خیبرپختونخوا حکومت نے بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز...

چمن میں طوفانی بارش، ڈیم ٹوٹ گیا، مختلف حادثات میں 7 افراد جاں بحق

چمن: بلوچستان کے ضلع چمن میں طوفانی بارشوں نے...

ملک کو آگے لے جانے کیلیے تقسیم ختم کرنا ہوگی، صدر مملکت

اسلام آباد: صدر مملکت آصف علی زرداری کا کہنا...

ڈی آئی خان میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے 4 کسٹمز اہلکار شہید

ڈی آئی خان میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے...

‘ٹی ایل پی اور حکومت کا مقصد اور مطالبہ ایک ہی ہے، صرف طریقہ کار پر اختلاف ہے’

اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت پارلیمانی پارٹی کے اجلاس میں فرانسیسی سفیر کو ملک بدر کرنے کی قرار داد کا متن پیش کیا گیا، عمران خان نے کہا ٹی ایل پی اور حکومت کا مقصد اور مطالبہ ایک ہی ہے۔

تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت پارلیمانی پارٹی کااجلاس ہوا، جس میں حکومت اور اتحادی جماعتوں کے اراکین شریک ہوئے۔

پارلیمانی پارٹی کے اجلاس میں فرانسیسی سفیر کو ملک بدر کرنے کی قرار داد کا متن پیش کیا گیا اور قرار داد کا متن تمام ارکان کےسامنے پڑھ کر سنایا گیا ۔

قرارداد کے متن میں کہا گیا ہے کہ فرانسیسی سفیر ملک بدر کرنے کیلئے پارلیمنٹ سے رائے لی گئی ہے ، فرانسیسی سفیر کو کیوں نہ ملک بدر کیاجائے۔

قرارداد میں مذہبی معاملات پر احتجاج کیلئے ملک کے مختلف مقامات پر جگہ فراہم کرنے کی بھی تجویز دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ سڑکوں کی بندش کے بجائے احتجاج کیلئے مخصوص مقامات کا تعین کیاجائے۔

وزیراعظم نے اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا ٹی ایل پی اور حکومت کا مقصد اور مطالبہ ایک ہی ہے، اپنے خطاب میں صورتحال واضح کرچکا ہوں صرف طریقہ کار پر اختلاف ہے۔

دوران اجلاس ارکان نے گفتگو میں کہا کہ فرانسیسی صدر میکرون کو صرف دو لوگوں نے تنقید کا نشانہ بنایا ، ان 2لوگوں میں ایک وزیراعظم عمران خان اوردوسرے ترک صدر تھے۔

وزیرداخلہ اور وزیر مذہبی امور نے پارلیمانی پارٹی کو مذاکرات پربریفنگ دیتے ہوئے کہا معاہدے کے مطابق حکومت قرارداد پیش کرنےجارہی ہے، تحریک لبیک پر پابندی ختم کرنے کا کوئی فیصلہ نہیں ہوا، تحریک لبیک کالعدم اور پابندی برقرار رہے گی اور ٹی ایل پی کارکنان پر قتل کے مقدمات واپس نہیں لیے جارہے۔

Comments

- Advertisement -