تازہ ترین

کچے کے ڈاکوؤں کو اسلحہ فراہم کرنیوالے 3 پولیس افسران سمیت 7 گرفتار

کراچی : پولیس موبائل میں جدید اسلحہ سندھ اسمگل...

پاکستان کو آئی ایم ایف سے 6 ارب ڈالر قرض پروگرام کی توقع

وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ...

اسرائیل کا ایران پر فضائی حملہ

امریکی میڈیا کی جانب سے یہ دعویٰ سامنے آرہا...

وزیراعظم عمران خان کی سربراہی میں امن و امان کی صورتحال پر کمیٹی تشکیل

اسلام آباد : وزیراعظم عمران خان نے امن و امان کی صورتحال پر کمیٹی تشکیل دے دی اور کہا نازک معاملے پر کسی کوسیاست کرنے کی اجازت نہیں دے سکتے۔

تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے امن و امان کی صورتحال پر کمیٹی تشکیل دے دی، کمیٹی میں وزیرمملکت داخلہ،وزیراطلاعات، وزیرخارجہ شامل ہیں جبکہ کمیٹی کی سربراہی وزیر اعظم عمران خان خود کریں گے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ کمیٹی امن و امان کی صورتحال سے نمٹنے کی حکمت عملی طےکرے گی اور حکومتی رٹ کوبرقرار رکھنے کے لیے لائحہ عمل مرتب کرے گی۔

اس سے قبل وزیراعظم نے حالیہ صورتحال کو پر امن طریقے سے حل کرنے کا فیصلہ کرتے ہوئے گورنرز،وفاقی اور صوبائی وزرا کو متحرک رہنے کی ہدایت کی تھی۔

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ حکومتی مشینری معاملے کو افہمام وتفہیم سے حل کرنےمیں کردارادا کرے اور معاملے کے حل کے لئے مذہبی مکاتب فکرسے رابطے تیز کئے جائیں جبکہ امن کے قیام کے لئے پارلیمانی رہنماؤں کو بھی اعتماد میں لیا جائے گا۔

عمران خان نے کہا نازک معاملے پر کسی کوسیاست کرنےکی اجازت نہیں دے سکتے۔

یاد رہے آج ہونے والے وفاقی کابینہ کے اجلاس میں وزیراعظم عمران خان نے وارننگ دیتے ہوئے کہا تھا ریاست کوچندشرپسندعناصریرغمال نہیں بناسکتے، شرپسند عناصر کے ساتھ آہنی ہاتھوں سے نمٹا جائے گا۔

اجلاس میں کابینہ نے موجودہ صورتحال پر وزیراعظم کے مؤقف کوسراہا۔

خیال رہے وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں دفعہ 144 نافذ کردی، جس کے مطابق کسی بھی جگہ احتجاج کے لیے این او سی کا ہونا لازمی ہے، بغیر اجازت لیے احتجاج کرنے پر قانونی کارروائی کی جائے گی۔

مزید پڑھیں :   آسیہ کیس کا فیصلہ آئین کے مطابق ہوا، پاکستان کا دستور قرآن و سنت کے تابع ہے، عمران خان

واضح رہے گذشتہ روز آسیہ بی بی کیس کا فیصلہ آنے کے بعد وزیراعظم عمران خان نے قوم سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ آسیہ بی بی کیس کا فیصلہ سپریم کورٹ کے ججز نے آئین کے مطابق کیا، پاکستان کا دستور قرآن و سنت کے تابع ہے۔

اُن کا کہنا تھا کہ عوام سے اپیل کرتا ہوں کہ کسی کی باتوں میں نہ آئیں اورایسے عناصر سے بھی اپیل کرتا ہوں کہ ریاست سے نہ ٹکرائیں، حکومت کوئی توڑ پھوڑ یا ٹریفک نہیں رکنے دے گی۔

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ’ریاست عوام کے جانوں مال کی حفاظت یقینی بنائے گی لہذا حکومت کو کسی قسم کی کارروائی کے لیے مجبور نہ کیا جائے، ہم صرف باتیں نہیں کرتے بلکہ عملی طورپر بھی کام کر کے دکھایا، ہم اپنے نبیﷺ کی شان میں کسی قسم کی گستاخی نہیں دیکھ سکتے۔

Comments

- Advertisement -