تازہ ترین

صدر آصف زرداری آج پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کریں گے

اسلام آباد : صدر آصف زرداری آج پارلیمنٹ کے...

پاکستانیوں نے دہشت گردوں کے ہاتھوں بہت نقصان اٹھایا، میتھیو ملر

ترجمان امریکی محکمہ خارجہ میتھیو ملر نے کہا ہے...

فیض حمید پر الزامات کی تحقیقات کیلیے انکوائری کمیٹی قائم

اسلام آباد: سابق ڈائریکٹر جنرل انٹر سروسز انٹلیجنس (آئی...

افغانستان سے دراندازی کی کوشش میں 7 دہشتگرد مارے گئے

راولپنڈی: اسپن کئی میں پاک افغان بارڈر سے دراندازی...

‘ سعودی وفد کا دورہ: پاکستان میں اربوں ڈالر کی سرمایہ کاری ہوگی’

اسلام آباد : وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے...

یہ شروعات ہے، انشاءاللہ بھارت سے تعلقات اچھے ہوں گے، وزیراعظم

اسلام آباد : وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ راہداری کھولنے کی مجھے بہت خوشی ہوئی ، امید ہے یہ شروعات ہے، انشااللہ بھارت سے تعلقات اچھے ہوں گے ، کشمیریوں کو حقوق مل جائیں گے تو برصغیر میں بھی خوشحالی آئے گی۔

تفصیلات کے مطابق کرتارپور راہداری کی افتتاحی تقریب ہوئی ، وزیراعظم عمران خان تقریب کے مہمان خصوصی تھے، اس موقع پر وزیر داخلہ اعجاز شاہ ، وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی ،وزیراعلیٰ و گورنرپنجاب،  وزیر مذہبی امور، معاونین خصوصی موجود تھے جبکہ سابق بھارتی وزیراعظم من موہن سنگھ ، نوجوت سنگھ سدھو اور بھارتی اداکار سنی دیول بھی تقریب میں شریک ہوئے۔

وزیر اعظم عمران خان نے کرتارپور راہداری کا افتتاح کر دیا، افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا سکھ برادری کوگرونانک کی سالگرہ کی مبارکباد دیتاہوں، منصوبے کی تعمیر میں ایف ڈبلیو او سب سے آگے تھی، حکومت نے سڑک بنائی، پل بنایا، سب کو خراج تحسین پیش کرتاہوں۔

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ اندازہ ہی نہیں تھا لوگ اتنے محنتی ہیں،اور بھی آگے بڑھ سکتے ہیں، صرف خراج تحسین ہی نہیں دل سے آپ کے لئے دعائیں ہیں، یہاں آتے ہیں توسکھ کمیونٹی کے دلوں میں خوشی ہوتی ہے۔

عمران خان نے کہا کہ نوجوت سنگھ سدھو نے شعر و شاعری دل سےکی، دل میں اللہ بستا ہے، جب آپ کسی کو خوشی دیتے ہیں تو اللہ کو خوش کرتے ہیں، نبیﷺرحمت اللہ العالمین ہیں، حضورﷺصرف2پیغام لائے،ایک انسانیت،دوسرا انصاف کا، یہ دوچیزیں انسانی اور جانوروں کے معاشرے میں فرق کرتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ جانوروں کے معاشرے میں نہ انصاف ہوتا ہے اور نہ ہی انسانیت، جانوروں کے معاشرے میں جو طاقتور ہوتا ہے، وہ بچ جاتا ہے، جانوروں میں کمزور کے لئے کوئی حقوق نہیں ہوتے، انسانیت کو اکٹھا کرنے کی بات کرتے ہیں،تقسیم کی ، نفرتیں پھیلانے کی بات نہیں کی جاتی، بابا فرید گنج شکر، نظام الدین اولیا ، حضرت محی الدین چشتی انسانیت کے لئے آئے تھے۔

وزیراعظم نے کہا کہ راہداری کھولنے کی مجھے بہت خوشی ہوئی، اندازہ نہیں تھا کرتارپورکی سکھ کمیونٹی میں کیا اہمیت تھی، کرتارپور سے متعلق ایک سال پہلے پتہ چلا اس کی کیا اہمیت ہے، مدینہ کو4کلومیٹردورسےدیکھ سکیں اور جا نہ سکیں تو کتنی تکلیف ہو۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ مجھے اس لئےخوشی ہے کہ آپ کی خوشی دیکھ رہا ہوں، اللہ کے تمام پیغمبر لیڈر تھے، لیڈر ہمیشہ انسانوں کو اکٹھا کرتا ہے، تقسیم نہیں کرتا، نفرت نہیں پھیلاتا، نفرت پھیلا کر لیڈر ووٹ نہیں لیتا، نیلسن منڈیلا نے انسانوں کو اکٹھا کیا، جب تک ساؤتھ افریقا رہے گا ہمیشہ وہ نیلسن منڈیلا کو دعائیں دے گا۔

انھوں نے کہا کہ حضورﷺنے انسانوں کو اکٹھا کیا، نفرت نہیں پھیلائی، انسانیت کی بات کی، صوفیوں نے بھی انسانوں کی بات کی، ایک انسان کا قتل ایسا ہے، جیسے دنیا میں سب کو قتل کردیا، سدھو نے کہا کہ کرتارپورراہداری کھول دو ، وزیراعظم بنتے ہی مودی سے بات کی اور کہا بڑا مسئلہ غربت ہے، تجارت شروع ہو، بارڈر کھل جائیں تو فائدہ ہوگا، خوشحالی آسکتی ہے۔

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ہمارامسئلہ صرف کشمیر کا تھا ،ہمسائیوں کی طرح بات چیت سے مسئلہ حل کرسکتے ہیں، بھارت ایک تقریب میں گیا تو وہاں من موہن سنگھ سے ملاقات ہوئی، من موہن سنگھ اور نریندر مودی سے کہا مسئلہ کشمیر حل ہو جائے تو سب ٹھیک ہو جائے گا ، کشمیر کا مسئلہ انسانی حقوق کا مسئلہ بن چکا ہے۔

عمران خان نے کہا کہ 80 لاکھ لوگوں کے انسانی حقوق ختم کردیے گئے ، فوج تعینات کردی گئی، یہ انسانیت کا مسئلہ ہے، زمین کا مسئلہ نہیں، لوگوں کو کشمیر میں جانوروں کی طرح رکھا جارہا ہے، عالمی قرادادوں کے مطابق دیا گیا حق بھی کشمیریوں سے لے لیا گیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ مودی سن رہے ہوں گے، انصاف سے امن ہوتا ہے اور ناانصافی سے پھیلتا ہے، کشمیر کے لوگوں کو انصاف دیں، برصغیر کے مسلمانوں کو آزاد کردیں ، سدھو نے کہا بارڈر کھل جائیں ، سوچیں ایسا ہوا تو کتنی خوشحالی آئے گی، خوشی ہے سکھوں کے ساتھ آج کا دن منایا۔

وزیراعظم نے کہا کہ امید ہے یہ شروعات ہے، انشااللہ بھارت سے تعلقات اچھے ہوں گے، 70سال سے مسئلہ کشمیر حل نہ ہونے سے نفرتیں ہیں، فرانس، جرمنی نے کتنی جنگیں لڑیں، کروڑوں لوگ مرے، لیکن اب دونوں ممالک کو دیکھیں تو اب وہاں کتنی خوشحالی ہے، بارڈر کھلے ہیں۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ کشمیریوں کو حقوق مل جائیں گے تو برصغیر میں بھی خوشحالی آئے گی، انشااللہ کشمیریوں کو حقوق ملیں گے ، وہ دن دور نہیں، کشمیر کا مسئلہ شروع میں حل ہو جاتا تو آج ہر جگہ امن، ترقی و خوشحالی ہوتی۔

اس سے قبل وزیراعظم عمران خان سکھ یاتریوں کے لئے شٹل سروس سے دربارصاحب پہنچے ، جہاں انھوں نے  سابق بھارتی وزیراعظم من موہن سنگھ سے مصافحہ  کیا اور  نوجوت سنگھ سدھو سے گلے ملے،  جس کے بعد کرتارپور گردوارے گئے اور گردوارے کے مختلف حصوں کامعائنہ  کیا ، اس موقع پر عمران خان نے سرپر رومال باندھ لیا۔

واضح رہے کہ18 اگست 2018ء کو وزیراعظم عمران خان کی تقریب حلف برداری میں آرمی چیف نے سابق بھارتی کرکٹر نوجوت سنگھ سدھو کو کرتارپور راہداری کھولنے کی نوید سنائی تھی۔

بعد ازاں جذبہ خیرسگالی کے تحت 28 نومبر 2018ء کو وزیراعظم عمران خان نے کرتارپور راہداری کا سنگ بنیاد رکھا تھا، جس میں نوجوت سنگھ سدھو نے شرکت کی تھی اور پاکستان کی جانب سے سکھ برادری کے لیے شاندار انتظامات کئے تھے۔

Comments

- Advertisement -