تازہ ترین

ایرانی صدر کی مزار اقبال پر حاضری، پھول چڑھائے اور فاتحہ خوانی کی

لاہور: ایران کے صدر ابراہیم رئیسی کی لاہور آمد...

پاک ایران سرحد پر باہمی رابطے مضبوط کرنے کی ضرورت ہے، آرمی چیف

راولپنڈی: آرمی چیف جنرل عاصم منیر کا کہنا ہے...

پی ٹی آئی دورِحکومت کی کابینہ ارکان کے نام ای سی ایل سے خارج

وفاقی حکومت نے پی ٹی آئی دورِحکومت کی وفاقی...

کشمیریوں کے جائز اور ناقابل تنسیخ حق خودارادیت ملنے تک ان کے ساتھ ہیں: وزیر اعظم

اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان نے مقبوضہ کشمیر کے یوم سیاہ کے موقع پر اپنے پیغام میں کہا ہے کہ کشمیریوں کے جائز اور ناقابل تنسیخ حق خودارادیت ملنے تک ان کے کندھے سے کندھا ملا کر کھڑے رہیں گے، کشمیری باشندوں، عورتوں اور بچوں کے عزم کو سلام پیش کرتے ہیں۔

تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان نے مقبوضہ کشمیر کے یوم سیاہ کے موقع پر اپنے پیغام میں کہا کہ کشمیری ہر سال 27 اکتوبر کا دن یوم سیاہ سے منسوب کرتے ہیں، یوم سیاہ کا مقصد بھارت کی ریاست جموں و کشمیر پر غیر قانونی قبضے کی مذمت ہے۔

وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ یہ دن غیر انسانی تسلط کے خلاف مزاحمت اور لاتعداد قربانیوں کی یاد تازہ کرتا ہے، اقوام متحدہ کی ذمہ داری ہے کہ اپنی قراردادوں پر عملدر آمد کے لیے اقدامات کرے۔

انہوں نے کہا کہ مسئلہ کشمیر کا پر امن حل جنوبی ایشیا میں پائیدار امن کے لیے ناگزیر ہے، جائز اور ناقابل تنسیخ حق خودارادیت تک کندھے سے کندھا ملا کر کھڑے رہیں گے، عالمی برادری پر زور دیتا ہوں کہ بھارت پر دباؤ ڈالنے کے لیے اپنا کردار ادا کرے، عالمی برادری کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کو فوری طور پر روکے اور کشمیریوں کو اپنے مستقبل کا فیصلہ خود کرنے کا حق دلائے۔

وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ بھارت کے ناجائز قبضے کا مقصد کشمیریوں کے مستقبل کے آزادانہ تعین کی امنگوں کو دبانا ہے، قابض افواج کے 7 دہائیوں کے ظلم کے باوجود کشمیریوں کا عزم مضبوط ہے۔ کشمیری باشندوں، عورتوں اور بچوں کے عزم کو سلام پیش کرتے ہیں۔

اپنے پیغام میں انہوں نے کہا کہ بدقسمتی سے آج کے ہندوستان پر انتہا پسند آر ایس ایس نظریے کی حکمرانی ہے، اس نظریے میں مسلمانوں یا دیگر اقلیتوں کے لیے کوئی جگہ نہیں۔ بی جے پی نے کشمیریوں کی آواز دبانے کے لیے مزید ظالمانہ طریقے اختیار کیے۔

وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ بھارت کے 5 اگست 2019 کے یکطرفہ فیصلے کو آج 815 دن ہو چکے ہیں، جعلی مقابلے، عصمت دری اور انسانی حقوق کی دیگر سنگین خلاف ورزیاں ناقابل بیان ہیں۔ ماورائے عدالت ہلاکتوں کی شکل میں انسانی مصائب ناقابل بیان ہیں۔

انہوں نے کہا کہ وادی کی آبادی کا تناسب بدلنے کے لیے بھارت نے ڈومیسائل قوانین متعارف کروایا۔ پاکستان نے 2 سال میں تمام غیر قانونی بھارتی اقدامات کی سختی سے مخالفت کی، پاکستان نے مظلوم کشمیریوں کے حقوق کی واضح حمایت کی ہے، پاکستان نے مسئلہ کشمیر کو اقوام متحدہ اور او آئی سی سمیت اہم ممالک کے ساتھ اٹھایا۔ سلامتی کونسل نے 3 بار اس تنازعہ کو اٹھایا ہے۔

وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ 55 سالوں میں پہلی بار جموں و کشمیر کے تنازعہ کو زیر غور لایا گیا ہے، یہ کافی نہیں ہے مقبوضہ کشمیر پر ڈوزیئر دنیا کے لیے چشم کشا ہونا چاہیئے، ڈوزیئر میں بھارت کے غیر انسانی رویے کے ناقابل تردید ثبوت موجود ہیں۔

Comments

- Advertisement -