تازہ ترین

ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کی کراچی آمد، مزار قائد پر حاضری

کراچی: پاکستان کے تین روزہ سرکاری دورے پر موجود...

ایرانی صدر کی مزار اقبال پر حاضری، پھول چڑھائے اور فاتحہ خوانی کی

لاہور: ایران کے صدر ابراہیم رئیسی کی لاہور آمد...

پاک ایران سرحد پر باہمی رابطے مضبوط کرنے کی ضرورت ہے، آرمی چیف

راولپنڈی: آرمی چیف جنرل عاصم منیر کا کہنا ہے...

پی ٹی آئی دورِحکومت کی کابینہ ارکان کے نام ای سی ایل سے خارج

وفاقی حکومت نے پی ٹی آئی دورِحکومت کی وفاقی...

سعودی ولی عہد بڑی سرمایہ کاری کے لئے آرہے ہیں، روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے: وزیر اعظم

پشاور: وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ سعودی ولی عہد کے دورے سے پاکستان میں‌ ریکارڈ سرمایہ کاری ہوگی.

ان خیالات کا اظہار انھوں نے گورنرہاؤس خیبر پختونخوا میں قبائلی علاقوں میں ہیلتھ کارڈ تقسیم کرنے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا، اس موقع پر گورنر اور وزیراعلیٰ کے پی بھی موجود تھے.

[bs-quote quote=” قبائلی علاقوں کو ہیلتھ انشورنش بھی فراہم کریں گے” style=”style-7″ align=”left” author_name=”وزیر اعظم”][/bs-quote]

وزیر اعظم نے کہا کہ قبائلی علاقے کے عوام کی مدد کرنے کا وعدہ کیا تھا، قبائلی علاقہ پاکستان کے دیگر علاقوں سے پیچھے تھا، دہشت گردی کے خلاف جنگ میں قبائلی علاقوں کو مشکلات کا سامنا رہا۔

انھوں نے کہا کہ ہیلتھ کارڈ غریب گھرانوں کے لئے سب سے بڑی نعمت ہے، بیماری کی وجہ سے غریب خاندان مزید غربت کا شکار ہو جاتا ہے، غریب خاندانوں کے لئے سب سے بڑا مسئلہ بیماری ہوتی ہے، قبائلی علاقوں کو ہیلتھ انشورنش بھی فراہم کریں گے، 7 لاکھ 20 ہزارروپے کا ہیلتھ کارڈ غریب خاندان کو تقسیم کیاجائے گا.

مزید پڑھیں: وزیراعظم عمران خان کا گیس بحران کی مانیٹرنگ خود کرنے کا فیصلہ

وزیر اعظم نے کہا کہ ہیلتھ کارڈ کے ذریعے قبائلی عوام کسی بھی اسپتال سےعلاج کرا سکتے ہیں، قبائلی علاقوں کی مدد کے لئے آج اجلاس میں پلان بنایا ہے، حکومت میں آئے تو بہت سے مسائل میں گھرے ہوئے تھے، حکومت کے لئے سب سے بڑا مسئلہ قرضوں کا دلدل تھا سعودی ولی عہد کل پاکستان میں بہت بڑی سرمایہ کاری کے لئے آرہے ہیں، جس سے ذریعے روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے.

ان کا کہنا تھا کہ غربت کم کرنے کا پروگرام رواں ماہ کے آخر میں لا رہے ہیں، یہ پروگرام ماضی میں‌کبھی نہیں‌ لیا گیا، تمام ادارے مل کر کام کریں گے.

اب وفاق قبائلی علاقوں کے لئے فنڈز فراہم کرے گا، ترقیاتی کام ہوں گے، ماضی میں کہا تھا کہ قبائلی علاقوں میں آپریشن آپریشنز نہیں کرنے چاہییں، مگر مجبوراً کرنے پڑے، آپریشنز کے خلاف اس لیے تھا کہ غریب عوام کو مسائل کا سامنا رہا.

Comments

- Advertisement -