تازہ ترین

’دنیا بھارت میں مسلمانوں اور عیسائیوں کی نسل کشی پر خاموش نہ رہے‘

نگراں وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے کہا ہے کہ...

آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر سے سعودی وفد کی ملاقات

راولپنڈی : آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر سے...

ورلڈ کپ کے لیے قومی کرکٹ ٹیم کا اعلان

آئندہ ماہ بھارت میں شروع ہونے والے آئی سی...

نگران وزیراعظم آج اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب کریں گے

نیویارک : نگران وزیراعظم انوارالحق کاکڑ آج اقوام متحدہ...
Array

وزیرِ اعظم عمران خان نے صحافی پر تشدد کے واقعے کا نوٹس لے لیا

اسلام آباد: وزیرِ اعظم عمران خان نے پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر صحافی پر تشدد کے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے صحافیوں پر تشدد نا قابلِ قبول قرار دے دیا۔

تفصیلات کے مطابق وزیرِ اعظم عمران خان نے صحافی پر تشدد کے واقعے کا نوٹس لے لیا، وزیرِ اعظم نے کہا کہ صحافیوں پر تشدد کسی صورت قابلِ قبول نہیں۔

[bs-quote quote=”حکومت میڈیا ورکرز کا تحفظ یقینی بنائے گی۔” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″ author_name=”وزیرِ اعظم پاکستان”][/bs-quote]

پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر نواز شریف کےگارڈز نے صحافیوں پر تشدد کیا تھا، اس واقعے پر وزیرِ اعظم عمران خان کو بریفنگ دی گئی۔

وزیرِ اعظم عمران خان نے اجلاس میں کہا کہ حکومت میڈیا ورکرز کا تحفظ یقینی بنائے گی۔ انھوں نے شہریار آفریدی اور معاونِ خصوصی افتخار درّانی کو معاملات دیکھنے کی ہدایت کردی۔

افتخار درانی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ نواز شریف نے کیمرا مین کے معاملے پر صفائی کی بجائے جھوٹ بولا ہے، نواز شریف سے سچ کی توقع نہیں رکھ سکتے۔

معاونِ خصوصی نے کہا کہ وزیرِ اعظم خود اس معاملے کا جائزہ لے رہے ہیں، وزیرِ اعظم کی ہدایت پر خود کیمرا مین کی عیادت کے لیے اسپتال آیا۔


یہ بھی پڑھیں:  نواز شریف کے گارڈز کا کیمرا مین پر تشدد، ایک گارڈ گرفتار، دوسرا فرار


انھوں نے کہاکہ ایسا واقعہ قومی اسمبلی کے احاطے میں نہیں ہونا چاہیے تھا، قومی اسمبلی میں اتنے زیادہ گارڈز کی ضرورت نہیں تھی۔

یاد رہے کہ گزشتہ روز پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر نواز شریف کے اسکواڈ نے 2 کیمرا مینوں پر تشدد کیا، جس سے سما ٹی وی کا کیمرا مین بے ہوش ہوگیا۔ دونوں کیمرا مینوں کو فوری طبی امداد کے لیے اسپتال پہنچایا گیا۔

واقعے کے بعد قومی اسمبلی کے اسپیکر اسد قیصر نے پارلیمنٹ کے احاطے میں سیاست دانوں کے نجی سیکورٹی گارڈز کے داخلے پر پابندی لگا دی ہے۔

Comments

- Advertisement -