تازہ ترین

صدر آصف زرداری آج پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کریں گے

اسلام آباد : صدر آصف زرداری آج پارلیمنٹ کے...

پاکستانیوں نے دہشت گردوں کے ہاتھوں بہت نقصان اٹھایا، میتھیو ملر

ترجمان امریکی محکمہ خارجہ میتھیو ملر نے کہا ہے...

فیض حمید پر الزامات کی تحقیقات کیلیے انکوائری کمیٹی قائم

اسلام آباد: سابق ڈائریکٹر جنرل انٹر سروسز انٹلیجنس (آئی...

افغانستان سے دراندازی کی کوشش میں 7 دہشتگرد مارے گئے

راولپنڈی: اسپن کئی میں پاک افغان بارڈر سے دراندازی...

‘ سعودی وفد کا دورہ: پاکستان میں اربوں ڈالر کی سرمایہ کاری ہوگی’

اسلام آباد : وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے...

لوگوں کے زخموں پر نمک چھڑک کر انہیں بھڑکانا درست نہیں: وزیر اعظم

پشاور: وزیر اعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ قبائلی علاقے کے لوگوں کو نقل مکانی کرنی پڑی، اس کی تکلیف جانتا ہوں۔ لوگوں کے زخموں پر نمک چھڑک کر بھڑکانا درست نہیں۔

تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان صوبہ خیبر پختونخواہ کے ضلع اورکزئی پہنچے جہاں انہوں نے جلسہ عام سے خطاب کیا۔ جلسہ عام اورکزئی کے علاقے کلایہ کے اسپورٹس گراؤنڈ میں منعقد کیا گیا جہاں 10 ہزار کرسیاں لگائی گئیں۔

اپنے خطاب میں ان کا کہنا تھا کہ 27 سال پہلے میں اس علاقے میں آیا تھا، قبائلی علاقوں میں گھوما اور ایک کتاب بھی لکھی۔ دہشت گردی کے خلاف جنگ چلی تو ان علاقوں کو جانتا تھا۔

وزیر اعظم نے کہا کہ میں نے اس لیے کہا کیونکہ قبائلی علاقوں کے لوگ ہماری فوج ہیں، بدقسمتی سے اس وقت جو وزیر اعظم تھا اسے قبائلی علاقوں کا نہیں پتہ تھا۔ لوگوں کو نہیں پتہ چلا ہمارے قبائلی علاقوں میں کیسی تباہی پھیلی۔

انہوں نے کہا کہ قبائلی علاقے کے لوگوں کو نقل مکانی کرنی پڑی، اس کی تکلیف جانتا ہوں۔ کوئی وزیر اعظم قبائلی علاقوں میں اتنا نہیں گھوما جتنا میں جا رہا ہوں۔

وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ یقین دلاتا ہوں جو مشکلات رہیں ان قربانیوں کو نہیں بھولیں گے، پی ٹی ایم لوگوں کی مشکلات کی صحیح بات کرتی ہے لیکن ان کا لہجہ ہمارے ملک کے لیے ٹھیک نہیں، جو لوگ تکلیف سے گزرے ان کو اکسانا ٹھیک نہیں، لوگوں کے زخموں پر نمک چھڑک کر بھڑکانا درست نہیں، لوگوں کو بھڑکایا جاتا ہے لیکن کوئی حل نہیں دیا جاتا، پی ٹی ایم بھڑکانے کے بجائے ان لوگوں کی مدد کرے۔

انہوں نے کہا کہ وزیر اعلیٰ محمود خان کو کہا ہے ان لوگوں کی مدد کریں، ہماری کوشش ہے پاکستان میں سیاحت کو فروغ دیں۔ سیاحت سے کاروبار چلتا ہے، لوگوں کو روزگار ملتا ہے۔ ملیشیا 22 ارب ڈالر اور ترکی 40 ارب ڈالر سیاحت سے فائدہ اٹھاتا ہے۔ پاکستان میں وہ خوبصورتی ہے جو شاید ہی کسی ملک میں ہو۔

وزیر اعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ ہم نے قبائلی علاقوں کے بچوں کو تعلیم دینی ہے۔ ہماری حکومت کا سب سے بڑا چیلنج ہے نوجوانوں کو نوکریاں دینی ہیں۔ نوجوانوں کو سود کے بغیر قرضے دیں گے تاکہ روزگار چلا سکیں۔ ہماری طاقت ہے 60 فیصد پاکستانیوں کی عمر 30 سال سے کم ہے۔

انہوں نے کہا کہ نوجوانوں کو تعلیم اور ہنر دیں تو یہ ملک کو کہاں سے کہاں لے جائیں، قبائلی علاقوں کو اپنے مستقبل کی ترقی کے لیے منصوبہ بندی کرنا ہوگی۔ کوئی یہاں سرمایہ کاری کے لیے نہیں آتا تھا ہم سرمایہ کاری لائیں۔

وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ قبائلی علاقوں میں ہیلتھ کارڈ تقسیم کر رہے ہیں، ماضی میں کسی حکومت نے مدرسے کے بچوں کی فکر نہیں کی، مدرسوں کے بچے میرے بچے ہیں مجھے ان کی فکر ہے۔ مدرسوں میں 26 لاکھ بچے پڑھتے ہیں۔ چاہتے ہیں مدرسوں کے بچے دنیاوی اور سائنسی تعلیم بھی پڑھیں۔

انہوں نے کہا کہ 2008 میں پاکستان کا قرضہ 6 ہزار ارب تھا، گزشتہ 10 سال میں حکمران قرضہ 30 ہزار ارب پر لے گئے۔ 3 گھرانوں نے چوری کرنا شروع کی۔ مشرف نے این آر او کیا، نواز شریف کو سعودی عرب جانے دیا۔

وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ نواز شریف کے بیٹے لندن میں بیٹھے بیٹھے ارب پتی بن گئے، 3 مرتبہ وزیر اعظم رہنے والے کے بچے کہتےہیں ہم تو پاکستانی ہی نہیں۔ شہباز شریف کہتے ہیں ایک دھیلے کی کرپشن ثابت ہوئی تو نام بدل دینا، آج شہباز شریف اور بچوں کی منی لانڈرنگ بھی سامنے آگئی۔ معلوم نہیں کہاں کہاں سے اور کون کون پیسے بھیج رہے تھے، تینوں خاندانوں کے کھیل اب ختم ہوگئے ہیں۔ ان کو ڈر ہے عمران خان 2 سال بھی رہا تو یہ جیلوں میں ہوں گے۔

انہوں نے کہا کہ آج اورکزئی میں آ کر بڑے بڑے اعلانات کر سکتا تھا، بدقسمتی سے ہمارے خزانے میں اتنے پیسے نہیں ہیں۔ حکومت کی کوشش ہے نچلے طبقے کو اوپر اٹھانا ہے۔ جنوبی پنجاب اور قبائلی علاقے پیچھے رہ گئے انہیں اوپر لانا ہے۔ ہمارے پاس پیسے ہوتے تو ان علاقوں پر خرچ کرتے۔

کابینہ میں تبدیلی کے حوالے سے وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ ایک اچھا کپتان مسلسل اپنی ٹیم کی طرف دیکھ رہا ہے، کئی مرتبہ کپتان پرانے کھلاڑی کی جگہ نیا کھلاڑی لاتا ہے، کپتان کا صرف ایک مقصد ہوتا ہے اپنی ٹیم کو جتوائے۔ میں نے اپنی ٹیم میں بیٹنگ آرڈر بدلا ہے آئندہ بھی بدلوں گا۔ سارے وزیروں کو کہتا ہوں انہیں سامنے لاؤں گا جو فائدہ مند ہوں، وزیر اعلیٰ محمود خان کو کہتا ہوں اپنی ٹیم پر خصوصی نظر رکھیں۔

خیال رہے کہ ضلع اورکزئی میں کسی وزیر اعظم کا 25 سال بعد یہ تیسرا دورہ ہے۔

وزیر اعظم عمران خان اس سے قبل شوکت خانم اسپتال حیات آباد پہنچے تھے جہاں انہوں نے اینکالوجی ریڈی ایشن سروسز کا افتتاح کیا۔ وزیر اعظم کے ساتھ گورنر اور وزیر اعلیٰ خیبر پختونخواہ بھی موجود تھے۔

وزیر اعظم کو قبائلی علاقوں کے انضمام سے متعلق پیشرفت پر بریفنگ دی جائے گی جبکہ وزیر اعظم امن و امان کی صورتحال پر اجلاس کی صدارت بھی کریں گے۔

Comments

- Advertisement -