تازہ ترین

حکومت کا ججز کے خط پر انکوائری کمیشن بنانے کا اعلان

اسلام آباد: وفاقی حکومت نے اسلام آباد ہائی کورٹ...

فوجی عدالتوں سے 15 سے 20 ملزمان کے رہا ہونے کا امکان

اسلام آباد : اٹارنی جنرل نے فوجی عدالتوں سے...

پاکستان کو افغان بحران کا ذمہ دارٹھہرانا افسوسناک ہے، وزیراعظم

اسلام آباد : وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ افغان رہنماؤں کا پاکستان کو افغان بحران کا ذمہ دارٹھہرانا افسوسناک ہے ، خطے کا کوئی ملک پاکستانی کوششوں سے برابری کا دعویدارنہیں ہوسکتا۔

تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان سے پاک افغان یوتھ فورم کے وفد کی ملاقات ہوئی ، ملاقات میں وزیراطلاعات فواد چوہدری، وزیرمملکت فرخ حبیب موجود تھے جبکہ معاون خصوصی ڈاکٹرشہبازگل، سینیٹرفیصل جاویداوراعلیٰ حکام بھی شریک ہوئے اور افغانستان سے تعلق رکھنے والے صحافیوں، ایڈیٹرز ، فلمسازوں کاروباری شخصیات وصنعت کاروں،دفاعی تجزیہ نگاروں نے شرکت کی۔

ملاقات میں وزیراعظم نے پاک افغان یوتھ فورم کے اراکین کے سوالات کے جوابات دیتے ہوئے کہا بھارت نے اقوام متحدہ کی قراردادوں کی خلاف ورزی کرتے ہوئے یکطرفہ طورپرکشمیرکی خصوصی حیثیت تبدیل کی اور 5اگست سے بھارت نے کشمیریوں پر ظلم وبربریت کے نئے باب کا آغازکیا۔

مقبوضہ کشمیر سے متعلق عمران خان کا کہنا تھا کہ پاکستان1948سےکشمیریوں کےحقوق کی عالمی سطح پرآوازاٹھارہاہے لیکن مقبوضہ کشمیرکی اصل حیثیت میں بحالی تک بھارت سےبات نہیں ہوگی۔

انھوں نے کہا کہ حال ہی میں افغانستان کادورہ کیا،اشرف غنی سے اچھےتعلقات ہیں، افغان رہنماؤں کا پاکستان کو افغان بحران کا ذمہ دارٹھہرانا افسوسناک ہے کیونکہ پاکستان نے امریکا، حکومت اور طالبان میں مذاکرات کیلئے جدوجہد کی۔

افغان عمل میں پاکستان کوششوں کے حوالے سے وزیراعظم کا کہنا تھا کہ خطے کا کوئی ملک پاکستانی کوششوں سے برابری کا دعویدارنہیں ہوسکتا، پاکستان کی کوششوں کی تائید امریکی نمائندہ خصوصی نے بھی کی، افغانستان میں غلط تاثر ہے پاکستان کوعسکری ادارےکنٹرول کرتےہیں، یہ سراسر بھارت کا پھیلایا ہوا پروپیگنڈا ہے۔

عمران خان کا مزید کہنا تھا کہ میری حکومت کی خارجہ پالیسی25سال سےپارٹی منشورکاحصہ رہی ہے اور ہمیشہ مؤقف رہاکہ افغان مسئلے کا حل عسکری نہیں سیاسی ہے، 15سال سےبطورپارٹی سربراہ،3سال سےحکومت میں مؤقف پرقائم ہوں اور حکومت کواس مؤقف پرعسکری اداروں کی مکمل حمایت حاصل ہے۔

انھوں نے کہا کہ پاکستان ہمیشہ بھارت کیساتھ امن کاخواہاں ہےمگروہ نہیں چاہتا کیونکہ بھارت اس وقت آرایس ایس کےنظریےکےزیرتسلط ہے، بھارت میں کشمیر، مسلمانوں اور دیگراقلیتوں کیساتھ براسلوک ہورہاہے، یہی محرکات بھارت کےساتھ امن میں بڑی رکاوٹ ہیں۔

افغانستان میں امن کے حوالے سے وزیراعظم کا کہنا تھا کہ پاکستان کسی بھی دوسرے ملک سے زیادہ افغانستان میں امن چاہتاہے، افغان امن سے پاکستان کو وسط ایشیائی ممالک تک رسائی حاصل ہوگی، اس سلسلے میں ازبکستان سے مزارشریف اور پشاورریلوےلائن معاہدہ کرچکےہیں، ریلوے لائن افغانستان کے راستے پاکستان پہنچے گی۔

عمران خان نے کہا کہ مستقبل کی معاشی حکمت عملی کا انحصار افغانستان میں امن پر ہے، پاکستانی عوام افغانوں کو پڑوسی کی بجائے اپنا بھائی سمجھتےہیں، کرکٹ کی تاریخ میں کم وقت میں ترقی افغانستان نے کی اور افغان مہاجرین کا کیمپوں میں کرکٹ سیکھنا قابل تعریف ہے۔

Comments

- Advertisement -