اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان سے معروف کمپنی میکنزی کے گلوبل مینیجنگ ڈائریکٹر کی ملاقات ہوئی، وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ حکومت کی اولین ترجیح کاروبار میں سہولت اور سیاحت کا فروغ ہے۔
تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان سے معروف کمپنی میکنزی کے گلوبل مینیجنگ ڈائریکٹر کیون سنیدر کی ملاقات ہوئی۔ ملاقات میں وزیر اعظم کو مختلف شعبوں میں منصوبہ بندی اور انتظامی امور میں معاونت پر بریفنگ دی گئی۔
مذکورہ کمپنی گزشتہ کئی سال سے پاکستان میں خدمات سر انجام دے رہی ہے اور پالیسی سازی اور گڈ گورننس کے ضمن میں تجاویز فراہم کرتی رہی ہے۔ کمپنی کی خدمات میں عوامی مفاد پر مبنی پالیسیوں کی تشکیل اور بہتر انتظام کو یقینی بنانا شامل ہے۔
1-وزیرِ اعظم عمران خان سے معروف ایڈوائزی اور کنسلٹنٹ کمپنی، میکنزی کے گلوبل منیجنگ ڈائریکٹر کیون سنیدر کی ملاقات#PMImranKhan pic.twitter.com/VVUYxlxXvD
— Prime Minister’s Office, Pakistan (@PakPMO) February 11, 2020
اس موقع پر وزیر اعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ حکومت کی اولین ترجیح کاروبار میں سہولت اور سیاحت کا فروغ ہے، ماضی میں حکمران طبقے نے مفادات کے لیے کرپشن کی اور اداروں کو کمزور کیا۔
انہوں نے کہا کہ سول اداروں کے کمزور ہونے سے کرپشن اور عوام کی تکالیف میں اضافہ ہوا، حکومت کی جانب سے عوامی مفادات کے تحفظ کی صلاحیت متاثر ہوئی۔
وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ موجودہ حکومت نے کاروباری طبقے کو ہر ممکن سہولت کا عزم کر رکھا ہے، کوشش ہے کاروبار میں آسانیاں پیدا ہوں اور معاشی عمل تیز ہو سکے۔ عمل درآمد سے سماجی و معاشی ترقی ممکن بنائی جا سکے گی۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان میں سیاحت کا بے شمار پوٹینشل موجود ہے، سیاحت کے فروغ سے بہتر زرمبادلہ کمانے میں مدد ملے گی۔ نوجوانوں کے لیے نوکریوں کے بے شمار مواقع پیدا ہوں گے۔ سیاحت کے فروغ کے لیے انفراسٹرکچر کو بہتر بنا رہے ہیں۔ سیاحتی سہولتیں بہتر بنانے پر مبنی ماہرانہ رائے کا خیر مقدم کریں گے۔
ملاقات میں حکومتی اخراجات اور سرکاری پیسے کے استعمال میں کفایت شعاری پر بھی گفتگو ہوئی۔
وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ توانائی کے شعبے میں ماضی کے حکمرانوں کی بد انتظامیاں سامنے آئی ہیں، ناقص منصوبہ بندی کا سارا بوجھ عوام کو برادشت کرنا پڑ رہا ہے، توانائی کے شعبے میں مختلف مد میں ہونے والے نقصانات کو روکنا ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ عوام پر پڑنے والے بوجھ میں کمی لانا حکومت کی اولین ترجیح ہے، زمینی حقائق مدنظر رکھ کر مرتب کی جانے والی سفارشات کا خیر مقدم کیا جائے گا۔