میرپور : وزیراعظم عمران خان آج میرپور آزادکشمیر میں تاریخی جلسے سے خطاب کریں گے ، جلسے کی تیاریاں مکمل کر لی گئیں ہیں ، عمران خان جنوبی ایشیاکےسب سےبڑےآرفن ہاؤس کورٹ کاافتتاح بھی کریں گے۔
تفصیلات کے مطابق زیراعظم عمران خان آج میرپورکرکٹ اسٹیڈیم میں کشمیریکجہتی ریلی سے خطاب کریں گے ، کرکٹ اسٹیڈیم میں جلسے کی تیاریاں مکمل کرلیں گئیں ہیں ، وزیراعظم آزادکشمیرراجہ فاروق حیدر عمران خان کا استقبال کریں گے۔
وزیراعظم عمران خان جنوبی ایشیاکےسب سےبڑےآرفن ہاؤس کورٹ کا افتتاح بھی کریں گے اور کورٹ ایجوکیشنل کمپلیکس جڑی کس میں یتیم بچوں سے ملاقات کریں گے اور ان کے ساتھ کھانا بھی کھائیں گے۔
گذشتہ روز وزیراعظم عمران خان نے آزادکشمیر قانون ساز اسمبلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ قومی ہم آہنگی اور اتفاق رائے کی بات سے متفق ہوں ، بری سے بری جمہوریت بھی آمریت سے بہتر ہے ، پلیز مجھے کرپٹ لوگوں کےساتھ مفاہمت کا نہ کہاجائے ، میں جمہوری انسان ہوں اور جمہوریت پریقین رکھتاہوں۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ میری کسی سے ذاتی لڑائی نہیں ہے ، قوموں کی ترقی کیلئے شفافیت میرٹ اورقانون کی بالادستی ضروری ہے ، کوئی شک نہیں مشکل وقت سے نکلیں گے اور عظیم قوم بنیں گے۔
مزید پڑھیں : مودی کے اقدام کے بعد میرا ایمان ہے کشمیر آزاد ہوگا: آزاد کشمیر اسمبلی سے خطاب
وزیراعظم نے کہا تھا کہ مودی نے 6ماہ پہلے جو قدم اٹھایا ،میراایمان ہےکشمیر اب آزادہوگا ، 5اگست کو مودی وہ غلطی کربیٹھا ہے جس سے اب پیچھے نہیں ہٹ سکتا، مودی نے اپنی ساری انتخابی مہم پاکستان کے خلاف کی اور اپنی ہندوتوا سوچ اور آرایس ایس کے فلسفے کو اوپر لیکر گیا۔
ان کاکہنا تھا کہ پوری کوشش کی ہر فورم پر کشمیر کی صورتحال سے آگاہ کیا، ہر فورم پر آرایس ایس کا فلسفہ بھی دنیا کے سامنے رکھا، تین بار ڈونلڈ ٹرمپ کو سمجھایا کہ کشمیر ایشو کیا ہے ، ایک بار کہنے سے فرق نہیں پڑےگا کیونکہ ان کے بھارت کیساتھ کمرشل مفاد ہیں۔
عمران خان نے کہا تھا کہ بھارت میں شہریت متنازع قانون کی وجہ سے تمام اقلیتوں کو خطرہ ہوگیا ہے، آرایس ایس کے غنڈے ہٹلر کے لوگوں جیسی حرکتیں کررہےہیں ، آج دنیا دیکھ رہی ہے تمام انٹرنیشنل اخباروں میں بھارت کاچہرہ بےنقاب ہوا، دنیا سمجھ گئی ہے ،بھارت کے اندر بھی تحریک شروع ہوچکی ہے۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ تاریخ دیکھ لیں،ہندوتوا جیسی سوچ کی وجہ سے ہمیشہ قتل عام ہواہے، دنیا کشمیر پر ہمارے نکتہ نظر کو سمجھ رہی ہے ، نفرت انگیز پالیسیوں کےنتیجےمیں ہمیشہ خون خرابہ اور تباہی ہوتی ہے۔