تازہ ترین

پاکستان کے بیلسٹک میزائل پروگرام کے حوالے سے ترجمان دفتر خارجہ کا اہم بیان

اسلام آباد : پاکستان کے بیلسٹک میزائل پروگرام کے...

ملازمین کے لئے خوشخبری: حکومت نے بڑی مشکل آسان کردی

اسلام آباد: حکومت نے اہم تعیناتیوں کی پالیسی میں...

ضمنی انتخابات میں فوج اور سول آرمڈ فورسز تعینات کرنے کی منظوری

اسلام آباد : ضمنی انتخابات میں فوج اور سول...

طویل مدتی قرض پروگرام : آئی ایم ایف نے پاکستان کی درخواست منظور کرلی

اسلام آباد: عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے...

ٹیکس کلیکشن ملک کی سیکیورٹی کا مسئلہ بن چکا ہے: وزیر اعظم

اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ ٹیکس کلیکشن ملک کی سیکیورٹی کا مسئلہ بن چکا ہے، ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم 2021 میں ایک بہت بڑی کامیابی ہے، میں ایف بی آر اور مشیر خزانہ کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں۔

تفصیلات کے مطابق آج اسلام آباد میں ایف بی آر ٹریک اینڈ ٹریس نظام کی افتتاحی تقریب منعقد ہوئی، تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا اب تک ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم میں جانے کی کوشش ہو رہی تھی، لگتا تھا یہ ہمارے دور میں نہیں ہو سکے گا، لیکن اب ملک میں ٹریک اینڈ ٹریس کا آغاز ہو چکا ہے۔

وزیر اعظم نے کہا ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم سے سیمنٹ اور فرٹیلائزر پر بڑا مثبت اثر ہوگا، اس ملک میں ٹیکس کلچر کی بنیاد رکھنی ہوگی، ہماری حکومت میں ریکارڈٹ یکس کلیکشن ہوا، جو 6 ہزار ارب تک جائے گا، جس میں سے 3 ہزار ارب تو قرضوں میں جائے گا، اور ہم نے لوگوں کے لیے اسپتال اور اسکول بھی بنانے ہوں گے، جس کے لیے پیسے کی ضرورت پڑے گی۔

انھوں نے امید ظاہر کی ہے کہ ٹیکس کلیکشن 8 ہزار ارب تک پہنچ جائے گی، اس میں ایف بی آر کا بڑا بنیادی کردار ہے، ٹیکس کلیکشن ملک کی سیکیورٹی کا مسئلہ بن چکا ہے، بڑا مسئلہ یہ ہے کہ ہمارے پاس اتنا پیسہ نہیں کہ ملک چلائیں، دنیا بھر میں لوگ ملک چلانے کے لیے ٹیکس دیتے ہیں لیکن ہمارے ہاں ٹیکس کلچر بنا ہی نہیں تھا۔

وزیر اعظم نے کہا لوگ سمجھتے تھے کہ ہم کیوں ٹیکس دیں، ہمارا پیسہ باہر جاتا ہے، باہر وزرا کو یاد دلایا جاتا ہے کہ آپ عوام کے ٹیکس کے پیسےخرچ کرتے ہیں، امریکی صدر بیرون ملک جاتا ہے تو سفارت خانے میں ٹھہرتا ہے، لیکن ہمارے ملک کے وزیر اعظم باہر جاتے تھے تو بڑے ہوٹلز میں رکتے تھے۔

تقریب سے خطاب میں شوکت ترین نے کہا کہ ٹیکنالوجی کا استعمال کرنے سے ٹیکس کلیکشن میں شفافیت آئے گی، تقریباً 20 لاکھ لوگ ہیں جو ٹیکس دیتے ہیں، جب کہ ہم نے ڈیڑھ کروڑ لوگوں کا ڈیٹا اکٹھا کر لیا ہے، ان کو ٹیکنالوجی کے ذریعے بتائیں گے کہ آپ کا کتنا ٹیکس بنتا ہے، ٹیکس نہیں دیں گے تو ہو سکتا ہے کوئی ایکشن ہو۔

انھوں نے کہا ریٹیل سیکشن میں 18 ٹریلین کی سالانہ سیل ہے، چھوٹے تاجروں کو تنگ نہیں کیا جائے گا، فکس ٹیکس رکھا جائے گا، اس سسٹم سے شفافیت آئے گی اور ٹیکس چوری کا سدباب ہوگا۔

Comments

- Advertisement -