تازہ ترین

پاکستان کو آئی ایم ایف سے 6 ارب ڈالر قرض پروگرام کی توقع

وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ...

اسرائیل کا ایران پر فضائی حملہ

امریکی میڈیا کی جانب سے یہ دعویٰ سامنے آرہا...

روس نے فلسطین کو اقوام متحدہ کی مکمل رکنیت دینے کی حمایت کردی

اقوام متحدہ سلامتی کونسل کا غزہ کی صورتحال کے...

کشمیریوں کو عمران خان کا اقوام متحدہ میں کشمیر پربات کرنا اچھا لگا، التجا مفتی

سری نگر : مقبوضہ کشمیرکی سابق وزیراعلی محبوبہ مفتی کی بیٹی التجا مفتی نے کہا کہ کشمیریوں کوعمران خان کا اقوام متحدہ میں کشمیر پربات کرنا اچھا لگا، نوجوان عمران خان کی تقریر کے بعد سڑکوں پر نکلے اور نعرے لگائے۔

تفصیلات کے مطابق مقبوضہ کشمیرکی سابق وزیراعلی محبوبہ مفتی کی بیٹی التجا مفتی نے برطانوی نشریاتی ادارے کوانٹرویو میں کہا ہے کہ عمران خان نے اقوام متحدہ میں کشمیر پر بات کی، کشمیریوں کو عمران خان کا کشمیر پر بات کرنا اچھا لگا، کشمیری نوجوان عمران خان کی تقریر کے بعد سڑکوں پر نکلے اور نعرے لگائے۔

التجا مفتی کا کہنا تھا کہ مقبوضہ کشمیرمیں زندگی معمول کے مطابق نہیں، کشمیری نوجوانوں میں بھارت مخالف جذبات ہیں، بھارت لنچستان بن چکا ہے، ہجوم کے ساتھ مل کرمسلمانوں پر تشدد کرنے والے وزیروں کو ہار پہنائے جاتے ہیں۔

مودی حکومت کے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے کے اقدام کو مسترد کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ آئین کی شق 370 اور ترقی کا آپس میں کوئی لینا دینا نہیں ہے لیکن چونکہ بھارتی حکومت دنیا کے سامنے ایک جواز پیش کرنا چاہتی ہے اس لیے وہ عذرلنگ تراش رہی ہے۔

مودی حکومت کے اقدامات اور عزائم کے حوالے سےالتجا مفتی کا کہنا تھا کہ یہ نہیں چاہتے ہیں کہ کشمیر پر کوئی آواز اٹھے۔

محبوبہ مفتی کی بیٹی نے مزید کہا کہ ایک دفعہ انٹرنیٹ آجائے گا تو کشمیری بتائیں گے کہ دو ماہ میں ان پر کیا گزری ہے؟ انہیں کیسے قید میں رکھا گیا ؟ اور کس طرح لوگوں کو تشدد کا نشانہ بنایا گیا؟

یاد رہے چند روز قبل بھی ایک انٹرویو کے دوران التجا نے کہا تھا کہ کشمیریوں کے ساتھ بہت ظلم ہورہا ہے، نوجوان بوڑھے اور بچے سب پریشان ہیں، بازار بند ہیں، مواصلاتی نظام بھی شروع نہیں ہوا جبکہ پابندی ڈال کر 52 دن گزر چکے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ بی جے پی قانون کی دھجیاں اُڑا رہی اور کشمیریوں پر ظلم کرکے یہ سمجھ رہے ہیں کہ وہ کشمیریوں کے حق میں ہے، مگر عوام پریشان ہیں، لوگ مکمل طور پر ایک دوسرے سے کٹے ہوئے ہیں کو خیر خیریت معلوم نہیں ہو رہی ہے یہ کہاں کا انصاف ہے۔

Comments

- Advertisement -