تازہ ترین

علی امین گنڈاپور وفاق سے روابط ختم کر دیں، اسد قیصر

اسلام آباد: رہنما پاکستان تحریک انصاف اسد قیصر نے...

وزیراعظم شہبازشریف کو امریکی صدر جو بائیڈن کا خط، نیک تمناؤں کا اظہار

واشنگٹن: امریکی صدر جو بائیڈن نے وزیر اعظم شہباز...

بابر اعظم کو دوبارہ قومی ٹیم کا کپتان بنانے کا فیصلہ ہو گیا

پاکستان کرکٹ بورڈ نے بابر اعظم کو ایک بار...

چین پاکستان معاہدوں کے حوالے سے آئی ایم ایف کا اہم بیان

عالمی مالیاتی ادارے کا کہنا ہے کہ چین پاکستان...

وزیراعظم شہباز شریف کو مشکلات کا سامنا : اتحادیوں نے مطالبات کی لمبی فہرست تھما دی

اسلام آباد : وزیراعظم شہباز شریف کو آئینی عہدے، وفاقی کابینہ اور صوبوں کے معاملات میں مشکلات کا سامنا ہے ، تمام اتحادیوں کی مطالبات کی فہرست طویل ہوگئی۔

تفصیلات کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف کیلئے آئینی عہدے، وفاقی کابینہ اور صوبوں کے معاملات درد سر بن گئے ، ن لیگ کے تمام اتحادیوں کی مطالبات کی فہرست طویل ہوگئی۔

وفاقی کابینہ میں کون آرہا ہے کون نہیں ،صورتحال میں لمحہ بہ لمحہ تبدیلی ہورہی ہے ، پنجاب خیبر پختونخوا اور بلوچستان میں اتحادیوں کی بڑی خواہشات سامنے آئی ہیں۔

ذرائع نے کہا ہے کہ وزیر اعظم شہبازشریف کو 2 ووٹوں کی اکثریت قائم رکھنے میں مشکلات کا سامنا ہے ، پیپلز پارٹی آصف زرداری اور جے یو آئی ف فضل الرحمان کوصدر بنانے پر بضد ہیں۔

کے پی میں گورنر کی نشست کیلئے اے این پی اور جے یو آئی ف آمنے سامنے ہیں جبکہ بلوچستان میں گورنراور وزیراعلیٰ بلوچستان کی تبدیلی پراتحادیوں میں تقسیم ہوگئی ہے۔

ذرائع کے مطابق بی اے پی، بی این پی اور جےیوآئی ف نے گورنر بلوچستان کیلئے ناموں پر غور شروع کردیا اور وزیر اعظم شہباز شریف کو اپنی خواہش سے آگاہ کردیا ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ بی این پی اسوقت بی اے پارٹی اور جے یو آئی ف کے مطالبے کی حامی نہیں ، حکومت تبدیل ہوئی تو بی این پی وزارت اعلیٰ کی دوڑ میں شامل ہوگی۔

ذرائع نے بتایا ہے کہ جے یو آئی ف اور بی اے پی بلوچستان کی وزارت اعلیٰ بی این پی کو نہیں دینا چاہتیں، اس لئے جے یو آئی ف اوربی اےپی جام کمال گروپ سے رابطہ کیا اور بلوچستان میں عدم اعتماد پر غور کیا جارہا ہے۔

ذرائع کے مطابق بی اے پی جام کمال گروپ کو عوامی نیشنل پارٹی کی حمایت حاصل ہیں، بی اے پی جام کما ل گروپ نےقدوس بزنجو کو نکالنے کیلئے جےیو آئی ف سے مدد مانگ لی ہے۔

اس سلسلے میں بی اے پی اور جے یو آئی ف کے رابطوں میں تیزی آگئی ، مولانا فضل الرحمان اور جام کمال کے بلوچستان میں پی ٹی آئی گروپ سے رابطے ہورہے ہیں۔

بی این پی بلوچستان میں تبدیلی پر اتفاق نہیں کرتی تو ان کے بغیر آگے بڑھنے پر غور کررہی ہیں ، ذرائع نے بتایا ہے کہ بلوچستان میں نئےقائدایوان کے لئے اکثریت رائے سے کرنے پراتفاق ہوگیا ہے۔

آئندہ چند روز میں بلوچستان حکومت کے مستقبل پر اسلام آباد میں اہم بیٹھک کا امکان ہے۔

Comments

- Advertisement -