تازہ ترین

چین پاکستان معاہدوں کے حوالے سے آئی ایم ایف کا اہم بیان

عالمی مالیاتی ادارے کا کہنا ہے کہ چین پاکستان...

جون تک پی آئی اے کی نجکاری کا عمل مکمل کرلیا جائے گا، وفاقی وزیر خزانہ

کراچی : وزیرخزانہ محمداورنگزیب کا کہنا ہے کہ پی...

حکومت کا ججز کے خط پر انکوائری کمیشن بنانے کا اعلان

اسلام آباد: وفاقی حکومت نے اسلام آباد ہائی کورٹ...

یہ وقت سیاست کا نہیں بلکہ خدمت کا ہے، وزیراعظم

وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ سیلاب کی آفت ہماری استعداد کارسے بہت زیادہ ہے، ہم چاہتے ہیں سب مل کر کام کریں کیونکہ یہ وقت سیاست نہیں بلکہ خدمت کا ہے۔

اے آر وائی نیوز کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف نے سیلاب سے متاثرہ قمبر شہدادکوٹ کا دورہ کیا اس موقع پر وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری اور وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ بھی موجود تھے، متعلقہ حکام نے انہیں متاثرہ علاقوں سے متعلق بریفنگ دی جب کہ وزیراعظم نے متاثرین میں امدادی چیکس تقسیم کیے۔

اس موقع پر وزیراعظم شہباز شریف نے سیلاب زدگان سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سیلاب سے سب سے زیادہ سندھ پھر بلوچستان اور اسکےبعد کے پی اور باقی اضلاع متاثر ہیں، میں نے یہاں کا فضائی دورہ کیا ہے، قمبر شہدادکوٹ پورا ڈوبا ہوا ہے، میرا نہیں خیال کہ پاکستان سمیت سندھ میں پہلے اتنی بڑی تباہی ہوئی ہو، سیلاب سے فصلیں تباہ اور گھرمنہدم ہو گئے ہیں۔

شہباز شریف نے کہا کہ سندھ میں سب سے زیادہ خیموں اور مچھر دانیوں کی ضرورت ہے، مزید 7 لاکھ خیموں کا آرڈر دیا گیا ہے، بلاول بھٹو، وزیر اعلیٰ سندھ اور ان ٹیم کو مبارک باد کہ وہ دن رات کام کر رہے ہیں، ہم فی خاندان 25 ہزار روپے تقسیم کر رہے ہیں، بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کے تحت پیسے تقسیم کیے جا رہے ہیں، پہلے بینظیرانکم سپورٹ پروگرام کے تحت 28 ارب روپے تقسیم کر رہے تھے، اب اتحادی حکومت نے مشاورت کے بعد اس رقم کو بڑھا کر 70 ارب روپے کردیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ سندھ کے متاثرہ علاقوں میں ابھی بھی پانی موجود ہے، وفاق سے لیکرصوبوں تک ہر کوئی مدد کر رہا ہے، امدادی کاموں میں افواج پاکستان بھرپور کام کر رہی ہے، سندھ حکومت اور پاک بحریہ کی میڈیکل ٹیمیں کام کر رہی ہیں، امدادی کام جاری ہے لیکن مزید محنت کی ضرورت ہے، یہ وقت سیاست نہیں بلکہ قومی یکجہتی کا مظاہرہ کرنے کا ہے۔

وزیراعظم نے کہا کہ سیلاب زدگان کیلیے امریکا نے 31 ملین ڈالر دیے ہیں، ہم تمام ممالک کا امداد کرنے پر شکریہ ادا کرتے ہیں۔

Comments

- Advertisement -