تازہ ترین

حکومت کا ججز کے خط پر انکوائری کمیشن بنانے کا اعلان

اسلام آباد: وفاقی حکومت نے اسلام آباد ہائی کورٹ...

فوجی عدالتوں سے 15 سے 20 ملزمان کے رہا ہونے کا امکان

اسلام آباد : اٹارنی جنرل نے فوجی عدالتوں سے...

نیا کپتان کون؟ سفارشات چیئرمین پی سی بی کو ارسال

پاکستان کرکٹ ٹیم کا وائٹ بال میں نیا کپتان...

”دل پر پتھر رکھ کر پیٹرول کی قیمت میں اضافہ کرنا پڑا“

وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا ہے کہ گزشتہ رات دل پر پتھر رکھ کر پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کرنا پڑا کیوں کہ ہمارے پاس کوئی دوسرا آپشن نہیں تھا۔

گوادر میں ایسٹ بے ایکسپریس وے کا افتتاح اور 7 دیگر منصوبوں کا سنگ بنیاد رکھنے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ تحریک عدم اعتماد کی کامیابی دیکھ کر سابق حکومت نے پیٹرول کی قیمت کم کر دی اور ہمارے لیے ایک جال پھینکا۔

وزیراعظم نے کہا کہ پچھلی حکومت کو ساڑھے 3 سال توفیق نہ ہوئی جو آٹا، چینی اور دال میں ریلیف دیتی، ہم نے پوری کوشش کی کہ عوام پر اضافی بوجھ نہ ڈالیں، پچھلی حکومت کی وجہ سے ملک قرض کی زندگی بسر کر رہا ہے۔

شہباز شریف نے کہا کہ پاکستان میں سوئی گیس بھی ختم ہونے والی ہے، گیس اور تیل کے ذخائر نہ ہونے کے برابر ہیں، امپورٹ کیے گئے تیل پر سبسڈی کیسے دی جاسکتی تھی، اضافی بوجھ ہمیں ڈالنا پڑا کیوں کہ ہمارے پاس آپشن نہیں تھا۔

ان کا کہنا تھا کہ موٹر سائیکل سوار اور بس پر سفر کرنے والوں کو 2000 روپے ادا کریں گے۔

قبل ازیں وزیراعظم نے کہا کہ گوادر میں ترقیاتی کاموں کا آغاز ہوا ہے، چین نے معیاری ایسٹ بے ایکسپریس وے بنائی ہے، گوادر سے کراچی تک ٹرانسپورٹ کی سہولت بہتر ہوگی، گوادر میں 3200 گھرانوں کے لیے چین سولر پینل مہیا کر رہا ہے، گوادر میں ابھی کام کی رفتار تسلی بخش نہیں۔

انہوں نے کہا کہ ابھی تک گوادر ایئرپورٹ مکمل نہیں ہوسکتا، گوادر کے عوام کے لیے پینے کا پانی ابھی تک مکمل طور پر مہیا نہیں کیا جاسکا، کوشش ہے کہ گوادر اور اطراف میں 100 یا 150 میگاواٹ کے سولر پارکس لگائیں، گوادر کی تعمیر و ترقی کے لیے جنگی بنیاد پر کام کرنا ہوگا۔

خطاب میں وزیراعظم نے کہا کہ آئندہ بجٹ میں گوادر یونیورسٹی کے لیے فنڈز مختص کریں گے، گوادر یونیورسٹی کے منصوبے کو فی الفور عملی جامہ پہنائیں گے۔

شہباز شریف نے کہا کہ سکیورٹی ایجنسیز چینی باشندوں کو عمدہ سکیورٹی دے رہے ہیں، چینی بھائیوں، پاکستانی دوستوں اور سکیورٹی ایجنسیز کا شکر گزار ہوں۔

Comments

- Advertisement -