تازہ ترین

حکومت کا ججز کے خط پر انکوائری کمیشن بنانے کا اعلان

اسلام آباد: وفاقی حکومت نے اسلام آباد ہائی کورٹ...

فوجی عدالتوں سے 15 سے 20 ملزمان کے رہا ہونے کا امکان

اسلام آباد : اٹارنی جنرل نے فوجی عدالتوں سے...

نیا کپتان کون؟ سفارشات چیئرمین پی سی بی کو ارسال

پاکستان کرکٹ ٹیم کا وائٹ بال میں نیا کپتان...

ن لیگ اور ترین گروپ وزیراعلیٰ پنجاب کو ہٹانے پر متفق

مسلم ن لیگ کے رہنما حمزہ شہباز اور جہانگیر ترین گروپ میں ملاقات ہوئی جس میں وزیراعلیٰ پنجاب ہو ہٹانے پر اتفاق کیا گیا ہے۔

لاہور میں ن لیگ کے رہنما حمزہ شہباز نے وفد کے ہمراہ جہانگیر ترین کی رہائشگاہ پر ترین گروپ کے رہنماؤں سے ملاقات کی اور دونوں جماعتوں کے درمیان ملکی سیاسی صورتحال اور تحریک عدم اعتماد کے ساتھ پنجاب کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا گیا۔

ن لیگ کے وفد میں اویس لغاری، عطا اللہ تارڑ، سلمان رفیق، ذیشان رفیق شامل تھے، اس موقع پر حمزہ شہباز نے جہانگیر ترین کی صحت کیلیے نیک تمناؤں کا اظہار بھی کیا، ملاقات میں دونوں گروپوں کے درمیان رابطے جاری رکھنے پر اتفاق کیا گیا۔

ملاقات کے بعد جاری مشترکہ اعلامیے میں بتایا گیا کہ ن لیگ اور ترین گروپ کے درمیان ملاقات میں سیاسی صورتحال کا تفصیلی جائزہ لیا گیا، مہنگائی، بے روزگاری اور بڑھتی ہوئی کرپشن پرتشویش کااظہار کیا گیا اور اس حوالے سے باہمی مشاورت کی گئی۔

اعلامیے کے مطابق ترین گروپ اراکین نے صوبہ پنجاب کے معاملات پرمایوسی کا اظہارکیا اور وزیراعلیٰ پنجاب کی کارکردگی کو تنقید کا نشانہ بنایا گیا اور دونوں جماعتوں نے وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کو عہدے سے ہٹانے پر اتفاق کیا۔

ملاقات ختم ہونے کے بعد حمزہ شہباز میڈیا سے گفتگو کیے بغیر روانہ ہوگئے۔

دوسری جانب ذرائع نے ملاقات کے حوالے سے بتایا ہے کہ عون چوہدری نے حمزہ شہباز کی جہانگیر ترین سے فون پر بات بھی کرائی جس میں دونوں رہنماؤں کا سیاسی فیصلے مل کر کرنے پر اتفاق ہوا ہے۔

ذرائع کے مطابق کے ترین گروپ کے رہنماؤں نے ن لیگ کے وفد سے کہا کہ مسائل کےباعث حلقوں میں جانامشکل ہے ہم ذہنی طور پر حکومت سے علیحدگی کیلیے تیار ہیں۔

ترین گروپ نے حمزہ شہباز سے آئندہ ٹکٹوں کی یقین دہانی طلب کرتے ہوئے کہا کہ یہ تعاون طویل مدت کیلیے ہونا چاہیے۔

ذرائع نے بتایا کہ حمزہ شہباز نے ترین گروپ کے اراکین کو کہا کہ آپ کے جذبات قیادت کے سامنے رکھیں گے اور پنجاب سے متعلق سب سے مل کر بہتر فیصلہ کریں گے۔

Comments

- Advertisement -