مسلم لیگ ن کے رہنما دانیال عزیز نے اداروں سے شکوہ کرتے ہوئے کہا کہ ایک مفرور سارے پاکستان کوقانون کادرس دےرہاہے،لیکن اس کے آگے سارے ادارے بے بس ہے کیوں ؟ عمران خان اشتہاری ہیں لیکن ان کے معاملے میں اداروں کو سانپ سونگھ جاتا ہے۔
تفصیلات کے مطابق اسلام آباد انسدادہشتگردی عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مسلم لیگ ن کے رہنما دانیال عزیز کا کہنا تھا کہ اشتہاری کو پاراچنار میں پروٹوکول کیوں اور کیسے ملا؟ ایک مفرور سارے پاکستان کو قانون کا درس دے رہاہے۔
دانیال عزیز نے کہا کہ عمران خان کے خلاف تھانے توڑنے ، وزیر اعظم ہاﺅس اور سرکاری ٹی وی پر حملہ کرنے کے مقدمات ہیں ، انہیں عدالت نے اشتہاری قرار دے رکھا ہے لیکن یہاں آ کر پتا نہیں ادارے بے بس کیوں ہے؟ کیا قانون صرف ایک شخص اور خاندان کے لئےہے۔
دانیال عزیز نے کہا کہ جن کی کمر میں تکلیف تھی ان کی جائیدادبھی قرق کی گئی ، درخواست کرتا ہوں کہ اس اشتہاری کی جائیداد قرق کی جائے۔
انھوں نے کہا کہ یہ کیسا نیا پاکستان ہے جو عمران خان عوام کو دکھارہے ہیں، عمران خان تقریباًکسی بھی ادارےمیں پیش نہیں ہوتے عمران خان پر تھانوں پرحملوں کےبھی مقدمات ہیں دیگرقیدیوں کی طرح عمران خان کوبھی پیش کیاجاناچاہیےتھا
مسلم لیگ ن کے رہنما نے کہا کہ ملک بھرمیں دہشت گردی کیخلاف جنگ جاری ہے، کےپی کے کے ہائیڈل فنڈ سے سٹاکھیلاجاتا رہا ہے، عمران خان پاکستان اوراس کےاداروں کامذاق نہ بنائیں، پیپلزپارٹی تو نہیں جاسکی عمران خان پاراچنار چلے گئے، عمران خان کو پاراچنار میں پروٹوکول کیسے ملا؟
انکا مزید کہنا تھا کہ انسدادہشت گردی عدالت کے ملزم کو پروٹوکول کیسے ملا، سرکاری اداروں پر ان لوگوں نے حملہ کیا، کیاالیکشن کمیشن میں کارروائی ہوگئی ہے،اےٹی سی میں کارروائی ہوگئی ہے۔
مسلم لیگ کے رہنما نے کہا کہ سرکاری محکموں کی کوتاہیوں کا نوٹس لیا گیا، الیکشن کمیشن پر حکومت کا کوئی اختیارنہیں، ہمیں اداروں کی پاسداری کا درس دیا جاتا ہے، ان کوکچھ نہیں کہاجاتا۔
انھوں نے کہ کہ عدالتی فیصلے میں مریم نواز کا نام تک نہیں تھا، مریم نواز کےخلاف ایک سال تک مہم چلائی گئی تھی ، ہم توجواب دے رہے ہیں ،جےآئی ٹی میں پیش ہورہے ہیں۔
دانیال عزیز نے کہا کہ الیکشن کمیشن اور انسداددہشت گردی کی عدالت میں کیس چل رہاہے، عمران خان کے وکیل سپریم کورٹ میں فارن فنڈنگ کا اعتراف کررہےہیں، ایس ایس پی اسلام آباد کی رپورٹ میں لکھا ہے دوبارریڈ کیا گیا، ہم نے کہیں بھی نہیں کہاکہ جےآئی ٹی بنائی جائے ، ایک اشتہاری کو پارا چنار جانے کی اجازت کیوں دی جاتی ہے، ہم چاہتے ہیں ہرایک سے برابری کا سلوک ہو۔