تازہ ترین

صدر آصف زرداری آج پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کریں گے

اسلام آباد : صدر آصف زرداری آج پارلیمنٹ کے...

پاکستانیوں نے دہشت گردوں کے ہاتھوں بہت نقصان اٹھایا، میتھیو ملر

ترجمان امریکی محکمہ خارجہ میتھیو ملر نے کہا ہے...

فیض حمید پر الزامات کی تحقیقات کیلیے انکوائری کمیٹی قائم

اسلام آباد: سابق ڈائریکٹر جنرل انٹر سروسز انٹلیجنس (آئی...

افغانستان سے دراندازی کی کوشش میں 7 دہشتگرد مارے گئے

راولپنڈی: اسپن کئی میں پاک افغان بارڈر سے دراندازی...

‘ سعودی وفد کا دورہ: پاکستان میں اربوں ڈالر کی سرمایہ کاری ہوگی’

اسلام آباد : وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے...

وزیر داخلہ نے "نادرا بائیکر سروس” کا افتتاح کردیا

اسلام آباد: وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے ” نادرا بائیکر سروس” کا افتتاح‌ کردیا.

اے آر وائی نیوز کے مطابق وفاقی وزیر برائے داخلہ رانا ثنا اللہ نے نادرا ہیڈ‌ کوارٹر کا دورہ کیا اس موقع پر چیئرمین نادرا طارق ملک نے انہیں‌ "بائیکر سروس” اور دیگر نئی شروع ہونے والی سہولیات سے متعلق بریفنگ دی.

چئیر مین نادرا نے سیلاب زدہ علاقوں میں نادرا دفاتراور ملازمین کو پیش آنے والے نقصانات کے بارے میں وزیر داخلہ کوآگاہ کیا۔

وزیر داخلہ نے نادرا بائیکر سروس شروع کرنے پر چیئرمین نادرا اور ان کی ٹیم کو مبارک باد بھی پیش کی.

رانا ثنا اللہ نے چیئرمین نادرا کو ہدایت کی کہ نادرا رجسٹریشن سینٹرز کو ملک کے تمام تحصیل ہیڈ کوارٹرز تک پھیلایا جائے اور تمام صوبوں بڑے قصبوں میں نادرا رجسٹریشن کے لیے اسمارٹ سہولیات کا انتظام کیا جائے۔

وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ نادرا بائیکر سروس ایک بہترین سہولت ہے اس کا نیٹ ورک پورے ملک میں پھیلایا جائے جبکہ اوورسیز پاکستانیوں کے لیے آن لائن سہولیات کا دائرہ کار مزید وسیع کیا جائے

انہوں‌ نے مزید کہا کہ نومولود بچوں کی رجسٹریشن کے لیے خودکار نظام قائم کیا جائے.

چیئرمین نادرا کا کہنا تھا کہ نادرا بائیکرز صارف کو ان گھر پر نادرا سہولیات فراہم کرنے والے والی سروس ہے جو شناختی دستاویز اور رجسٹرین کے تمام ترعمل کو انجام دیتی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ بائیکر سروس کو پائلٹ پراجیکٹ کے طور پر اسلام آباد اور راولپنڈی میں متعارف کرایا گیا ہے اور اس سروس کو جلد ہی ملک کی تمام تحصیلوں‌ تک پھیلا دیا جائے گا.

طارق ملک نے بتایا کہ شہری اس سروس سے ویب سائٹ، موبائل ایپ اور نادرا کال سینٹر کے ذریعے مستفید ہوسکیں گے اور اس کے ذریعے اپلائی کیے گئے شناختی کارڈ درخواست دہندہ کے گھروں پر پہنچائے جائیں گے۔

Comments

- Advertisement -