لاہور: وزیراطلاعات پنجاب فیاض الحسن چوہان نے انکشاف کیا ہے کہ دھرنے میں اشتعال انگیزی پھیلانے والے عناصر میں سے کچھ کا تعلق مسلم لیگ ن سے تھا۔
اے آر وائی کے پروگرام الیونتھ آور میں خصوصی گفتگو کرتے ہوئے فیاض الحسن چوہان کا کہنا تھا کہ اداروں کو دھمکیاں دینا مسلم لیگ ن کا وتیرہ رہا، تحریک لبیک پاکستان کی قیادت آج انہی کے نقشِ قدم پر چل رہی ہے۔
اُن کا کہنا تھا کہ کچھ شواہد اور اطلاعات ایسی موصول ہوئیں کہ پنجاب کے مختلف علاقوں بالخصوص شیخوپورہ میں ہونے والے جلاؤ گھیراؤ اور ہنگامی آرائی میں مسلم لیگ ن کے کارکنان شامل تھے، پنجاب حکومت جلد اس حوالے سے حقائق سامنے لائے گی کہ اپوزیشن نے تین دن تک کیا کردار ادا کیا۔
فیاض الحسن چوہان کا کہنا تھا کہ ہماری حکومت کوآئے صرف 2ماہ ہوئے ہیں اور باتیں ہونا شروع ہوگئیں، ملک 10 سال کی کرپشن کے باعث ڈیفالٹ ہوگیا۔
مزید پڑھیں: دھرنے کے دوران جلاؤ گھیراؤ: 2 روز میں ایک ہزار سے زائد افراد گرفتار
اُن کا کہنا تھا کہ ’عمران خان نے ریاست کی رٹ کی بات کی ہم نے اس پر عمل کیا اور فتوے دینے والوں کو عدالت کا راستہ دکھایا‘۔
دوسری جانب پروگرام میں شرکت کرنے والے مسلم لیگ ن کے رہنما ملک احمد خان نے وزیراطلاعات پنجاب سے مطالبہ کیا کہ وہ کل صبح حقائق میڈیا کے سامنے لائیں، اگر کوئی کارکن اس میں ملوث ہوا تو اُس کے خلاف کارروائی عمل میں لائیں۔
یاد رہے کہ آسیہ مسیح کی رہائی کے خلاف ملک بھر میں مذہبی تنظیم کی جانب سے ملک بھر میں مظاہرے کیے گئے تھے جس کے نتیجے میں ملک کی معیشت کو اربوں روپے کا نقصان بھی پہنچا۔
یہ بھی پڑھیں: پنجاب : مختلف شہروں سے ہنگامہ آرائی اورجلاؤ گھیراؤ میں ملوث201افراد گرفتار
مظاہرین نے کئی مقامات پر تشدد کا راستہ بھی اپنایا اور سیکڑوں گاڑیوں کو نذر آتش کیا جبکہ عام لوگوں کی املاک کو بھی نقصان پہنچایا، حکومت نے مظاہرین کے خلاف گزشتہ روز سے کریک ڈاؤن کا آغاز کیا جس کے تحت اب تک 1 ہزار سے زائد مشتبہ افراد کو گرفتار کیا جاچکا۔