لاہور: پاکستان مسلم لیگ (ق) نے صوبائی حکومت کے رویے پر تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے پارٹی رہنماؤں کا اہم اجلاس طلب کرلیا، جس میں مستقبل کے حوالے سے فیصلہ کیا جائے گا۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق پنجاب حکومت کے رویے اور عدم توجہ پر ق لیگ نے اب کھل کر تحفظات کا اظہار شروع کردیا ہے۔ پارٹی رہنماؤں کی جانب سے مسئلہ اجاگر کرنے کے بعد چوہدری شجاعت حسین نے سینٹرل کمیٹی کا اجلاس طلب کرنے کی ہدایت کی۔
مسلم لیگ ق کے سینیٹر کامل علی آغا نے کہا کہ پارٹی کو صوبائی حکومت سے شکایات ہیں، جب انہیں کام ہو یا حمایت کی ضرورت ہو تب ہی ہم سے رابطہ کرتے ہیں اور پھر کسی بھی معاملے میں مشاورت نہیں کرتے‘۔
دوسری جانب اتحادیوں کے بڑھتے ہوئے شکوے اور شکایات پر وزیراعظم نے پاکستان تحریک انصاف کی کورکمیٹی کا اجلاس طلب کیا، جس میں اتحادیوں کے گلے شکووں اور تحفظات کو دیکھا جائے گا۔
وزیراعظم عمران خان کی جانب سے طلب کیے جانے والے اجلاس میں وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار بھی شریک ہوئے۔
یاد رہے کہ اس سے قبل وفاقی حکومت کی اتحادی جماعتوں ایم کیو ایم پاکستان اور مسلم لیگ ق نے الیکٹرانک ووٹنگ مشین کے معاملے پر تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے قانونی سازی میں حمایت نہ کرنے کا اعلان کیا تھا۔
اتحادیوں کی جانب سے یقین دہانی نہ ہونے اور دیگر وجوہات کی بنا پر حکومت نے مشترکہ اجلاس کو غیرمعینہ مدت تک ملتوی کردیا ہے جبکہ اپوزیشن نے بھی اس اجلاس میں ہونے والی متوقع قانون سازی کو ناکام بنانے کے لیے حکمتِ عملی مرتب کرلی ہے، جس کے تحت تمام جماعتیں نیب ترمیمی بل، ووٹنگ مشین سمیت دیگر بلوں کے خلاف ووٹ کریں گی۔