تازہ ترین

جام شورو انڈس ہائی وے پر خوفناک حادثہ، 6 افراد جاں بحق

کراچی : جام شورو انڈس ہائی وے پر ٹریفک...

آئی ایم ایف اور پاکستان کے درمیان معاہدے پر امریکا کا ردعمل

واشنگٹن: امریکا نے عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف)...

مسلح افواج کو قوم کی حمایت حاصل ہے، آرمی چیف

راولپنڈی: آرمی چیف جنرل عاصم منیر کا کہنا ہے...

ملت ایکسپریس واقعہ : خاتون کی موت کے حوالے سے ترجمان ریلویز کا اہم بیان آگیا

ترجمان ریلویز بابر رضا کا ملت ایکسپریس واقعے میں...

آزارِ عشق میں‌ مبتلا وکیل کو مسیحا کی تلاش

غالب کے رفقا میں سے ایک حاتم علی بیگ بھی تھے۔

پیشہ ان کا وکالت تھا۔ برطانوی دور میں‌ ہائی کورٹ سے وابستہ رہے۔ اپنی پیشہ ورانہ مصروفیات کے ساتھ علمی اور ادبی سرگرمیاں‌ بھی جاری رکھیں‌۔ نہایت باذوق اور شاعر بھی تھے، مگر ان کا بہت کم کلام سامنے آیا ہے۔

حاتم علی بیگ کا تخلص مہر تھا۔ ان کی ایک غزل آپ کے حسنِ ذوق کی نذر ہے۔

ذکرِ جاناں کر جو تجھ سے ہو سکے
واعظ، احساں کر جو تجھ سے ہو سکے

رازِ دل ظاہر نہ ہو اے دودِ آہ
داغ پنہاں کر جو تجھ سے ہو سکے

اے مسیحا مجھ کو ہے آزارِ عشق
میرا درماں کر جو تجھ سے ہو سکے

چپ ہے کیوں او بُت خدا کے واسطے
کچھ تو ہوں ہاں کر جو تجھ سے ہو سکے

دل تو اس پر آج صدقے ہو گیا
تُو بھی اے جاں کر جو تجھ سے ہو سکے

وہ پری میری مسخر، ہو یہ کام
اے سلیماں کر جو تجھ سے ہو سکے!

Comments

- Advertisement -