اسلام آباد: لالچی ماہی گیروں نے راول ڈیم کے پانی میں ایک بار پھر زہر ملا دیا، محکمہ فشریز اور دیگر اداروں نے پر اسرار خاموشی اختیار کی ہوئی ہے۔
تفصیلات کے مطابق محکمہ فشریز اور دیگر اداروں کی مبینہ نا اہلی سنگین رخ اختیار کر گئی ہے، مچھلیوں کے شکار کے لیے راول ڈیم کے پانی میں چوتھی بار زہر ملا دیا گیا ہے۔
بتایا گیا ہے کہ ڈیم کے پانی میں زہر ملانے میں مقامی افراد اور کشتی مافیا ملوث ہیں، جن کے خلاف کئی ایف آئی آر درج کی جا چکی ہیں۔
دوسری طرف ایف آئی آر درج کرائی جانے کے باوجود ملوث افراد کے خلاف کسی کارروائی کا نہ ہونا متعلقہ اداروں پر سوالیہ نشان بن گیا ہے۔
شہریوں نے مطالبہ کیا ہے کہ پانی کو زہریلا بنانے والے عناصر کے خلاف دہشت گردی ایکٹ کے تحت کارروائی کی جائے۔
خیال رہے کہ ماضی میں بھی ماہی گیر مچھلیوں کے شکار کے لیے راول ڈیم میں زہر ملاتے رہے ہیں، جس کی وجہ سے راول جھیل کا پانی زہریلا ہو جاتا ہے اور مقامی آبادی کی صحت کے لیے خطرناک ہو جاتا ہے۔
ادھر اداروں نے پانی کو زہریلا بنانے والے مافیا کے خلاف چپ سادھ رکھی ہے، پانی میں زہر ملا کر ایک طرف اگر مچھلیوں کی نسلوں کو نقصان پہنچتا ہے تو دوسری طرف انسانوں کی صحت بھی خطرے سے دوچار ہو جاتی ہے۔