تازہ ترین

ہولوکاسٹ میں پولش بھی ملوث تھے، نیتن یاہو کا بیان، پولینڈ کا احتجاج

وارسا/تل ابیب : اسرائیلی وزیر اعظم کا ہولوکاسٹ میں پولش شہریوں کے ملوث ہونے پر بیان پر پولینڈ نے وارسا میں تعینات اسرائیلی سفیر کو طلب کرلیا۔

تفصیلات کے مطابق دو روز روپی ملک پولینڈ میں مشرق وسطیٰ سے متعلق وارسا کانفرنس منعقد ہوئی تھی جس میں اسرائیل، امریکا اور خلیجی ریاستوں سمیت 60 ممالک سے شرکت کرکے خطے میں ایران کے بڑھتے ہوئے اثر رسوخ کو روکنے کےلیے گفتگو کی تھی۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ اسرائیلی وزیر اعظم بنجامین نیتن یاہو نے وارسا کانفرنس کے بعد صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ ہولوکاسٹ کے دوران یہودیوں کا قتل عام کرنے والے جرمن نازیوں میں پولش شہری بھی شامل تھے۔

اسرائیلی وزیر اعظم کے بیان پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے پولش حکومت نے دارالحکومت واسا میں تعینات اسرائیلی سفیر کو دفتر خارجہ طلب کرکے شدید احتجاج کیا۔

پولش حکومت کی مذمت پر غاصب صیہونی ریاست اسرائیل کے وزیر اعظم نے ردعمل وضاحت کی کہ ’میرے بیان کو غلط طریقے اور قیاس آرائیوں کے ساتھ پیش کیا گیا ہے جس نے پولینڈ حکومت کو اسرائیلیل کے بڑھکا دیا۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ نیتن یاہو نے وضاحتی بیان میں کہا کہ ’خبررساں ادارے نے میرے بیان میں ’پولینڈینز‘ کی اصطلاح استعمال کی جو تمام پولش شہریوں پر یہودیوں کے قتل عام کا الزام عائد کررہی ہے۔

نیتن یاہو کا کہنا تھا کہ میں اپنے بیان میں ان چند پولش شہریوں کا ذکر کیا تھا جنہوں نے یہودیوں کے قتل عام میں جرمن نازیوں کا ساتھ دیا۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ اسرائیلی حکومت نے بھی پولینڈ کے احتجاج پر رد عمل دیتے ہوئے پولیش سفیر کو طلب کرکے احتجاج کیا۔

Comments

- Advertisement -