تازہ ترین

حکومت کا ججز کے خط پر انکوائری کمیشن بنانے کا اعلان

اسلام آباد: وفاقی حکومت نے اسلام آباد ہائی کورٹ...

فوجی عدالتوں سے 15 سے 20 ملزمان کے رہا ہونے کا امکان

اسلام آباد : اٹارنی جنرل نے فوجی عدالتوں سے...

خواتین پر چاقو کے وار، اہم ملزم گرفتار، پولیس کا دعویٰ

کراچی : گلستان جوہر اور گلشن اقبال میں ایک درجن سے زائد خواتین پر تیز دھار چاقو سے حملہ کرنے والے ملزم کی گرفتاری سے متعلق اہم پیشرفت سامنے آئی ہے جس کے تحت ایک اہم ملزم کو گرفتار کرلیا گیا ہے.

تفصیلات کے مطابق چاقو بردار شخص کی جانب سے دس سے زائد خواتین کو سر سراہ چلتی خواتین پر وار کرنے والے ملزم نے جہاں خواتین میں خوف کی لہر دوڑا دی ہے وہیں عوام اور اعلیٰ افسران کے دباؤ کے شکار پولیس نےبلآخر کیس میں اہم کامیابی حاصل کرلی ہے.

ذرائع کے مطابق ایڈیشنل آئی جی کراچی نے چاقو بردار شخص کے حوالے سے ایک اہم شخص کی گرفتاری کا دعوی کرتے ہوئے کہا ہے کہ ملزم کے نہایت قریب پہنچ گئے ہیں گرفتار ملزم سے تحقیقات کا عمل جاری ہے.

ذرائع کا کہنا ہے اس اہم پیشرفت سے وزیراعلیٰ سید مراد علی شاہ کو آگاہ کرنے کے لیے ایڈیشنل آئی جی کراچی وزیراعلیٰ ہاؤس پہنچے اور اس پیشرفت سے متعلق اہم انفارمیشن شیئر کرتے ہوئے بتایا کہ گزشتہ شب 15 مشتبہ افراد کو حراست میں لیا گیا ہے.

  اسی سے متعلق : چاقو بردار شخص سرگرم، تین گھنٹے میں چھ خواتین کو نشانہ بنایا   

ایڈیشنل آئی جی سندھ کا کہنا تھا کہ گرفتار افراد میں سے ایک شخص کے بارے میں خیال کیا جا رہا ہے کہ یہی چاقو بردار ملزم ہے تاہم ابھی تفتیش ابتدائی مراحل میں ہے اور اس ملزم کی گرفتاری سے اہم معلومات کے حصول کا امکان ہے.

یاد رہے گزشتہ دو ہفتوں کے درمیان گلستان جوہر میں سات خواتین کو چاقو بردار شخص نے اپنا نشانہ بنایا جب کہ گزشتہ شب گلشن اقبال، یونیورسٹی روڈ اور گلشن جمال میں یکے بعد دیگرے محض تین گھنٹے کے دوران پانچ خواتین پر چاقو سے وار ہونے کے واقعات رپورٹ ہوئے تھے.

 یہ پڑھیں : کراچی میں چاقو کے وار سے ایک اور خاتون زخمی، تعداد 7 ہوگئی

جس کے بعد وزیراعلیٰ سندھ نے گزشتہ شب آئی جی سندھ کو فون کر کے چاقو بردار شخص کی عدم گرفتاری ہر برہمی کا اظہار کرتے ملزم کی جلد از جلد گرفتاری کا حکم دیا تھا.


اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

Comments

- Advertisement -