تازہ ترین

اسرائیل کا ایران پر فضائی حملہ

امریکی میڈیا کی جانب سے یہ دعویٰ سامنے آرہا...

روس نے فلسطین کو اقوام متحدہ کی مکمل رکنیت دینے کی حمایت کردی

اقوام متحدہ سلامتی کونسل کا غزہ کی صورتحال کے...

بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز پر فکس ٹیکس لگانے کا فیصلہ

پشاور: خیبرپختونخوا حکومت نے بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز...

چمن میں طوفانی بارش، ڈیم ٹوٹ گیا، مختلف حادثات میں 7 افراد جاں بحق

چمن: بلوچستان کے ضلع چمن میں طوفانی بارشوں نے...

ملک کو آگے لے جانے کیلیے تقسیم ختم کرنا ہوگی، صدر مملکت

اسلام آباد: صدر مملکت آصف علی زرداری کا کہنا...

ضبط کی گئی ہزاروں لیٹر شراب چوہے پی گئے، پولیس کا دعویٰ

نئی دہلی: بھارتی ریاست بہار کی پولیس نے دعویٰ کیا ہے کہ ہزاروں لیٹر ضبط کی جانے والی شراب چوہے نوش کرگئے۔

برطانوی خبررساں ادارے کے مطابق بھارت کی ریاست بہار میں گزشتہ سال سے شراب کی فروخت اور پینے پر پابندی عائد ہے، جس کے بعد سے پولیس نے اب تک نولاکھ لیٹر سے زائد شراب ضبط کرلی۔

پولیس افسر نے منو مہاراج نے بی بی سی کو بتایا کہ ’’پولیس افسران نے منگل کے روز آگاہ کیا کہ ہزاروں لیٹر ضبط شدہ شراب چوہوں کی نذر ہوگئی‘‘۔ منومہاراج کے مطابق پولیس افسران کے حیران کن دعویٰ سے متعلق تفتیش شروع کردی گئی ہے۔

منورمہارج کے مطابق تفتیش کے دوران اگر کوئی اہلکار شراب کی خریدوفروخت یا شراب نوشی میں ملوث پایا گیا تو قانون کے مطابق اُس کے خلاف مقدمہ درج کیا جائے گا اور وہ دس سال کی سزا کا سامنا کرے گا جبکہ ممکن ہے کہ اُسے نوکری سے بھی ہاتھ دھونے پڑیں گے۔

یاد رہے بہارکے وزیراعلیٰ نے گزشتہ برس ریاست میں شراب پی کر تشدد کے واقعات میں اضافے کو دیکھتے ہوئے اس کی فروخت اور پینے پر مکمل پابندی عائد کردی تھی۔

وزیراعلیٰ بہار نتیش کمار نے عہدہ سنبھالنے کے فوری بعد مؤقف اختیار کیا کہ ’’ریاست میں غربت کے باعث پریشان لوگ شراب نوشی کرتے ہیں جس کے بعد وہ آہستہ آہستہ اس کی لت میں پڑ جاتے ہیں، شراب کی فروخت پر پابندی غربت کے خاتمے میں بھی مفید ثابت ہوگی‘‘۔

شراب پر قانونی پابندی کے بعد خلاف ورزی کرنے والے کو  دس سال کی سزا کا قانون اسمبلی سے متفقہ طور پر منظور بھی کیا گیا تھا، باقاعدہ منظوری کے بعد پولیس نے ریاست میں شراب کے خلاف مہم چلائی اور اس کا کاروبار کرنے والوں کو الٹی میٹم بھی دیا تھا۔

بعد ازاں پولیس نے غیر قانونی طور پر گھروں میں شراب رکھنے کے الزام میٰں 40 ہزار سے زیادہ افراد کو گرفتار بھی کیا تھا جنہیں عدالتوں کی جانب سے سزائیں بھی سنائی گئیں تھیں۔ شراب کے خلاف پولیس کریک ڈاؤن میں بوتلیں بڑی تعداد میں پکڑی گئیں تھیں جن کو رکھنے کےلیے علیحدہ اسٹوریج روم بھی حاصل کیے گئے تھے۔

Comments

- Advertisement -