تازہ ترین

کے4 منصوبے سے بھی ترستے کراچی کو پانی نہیں مل سکے گا

پانی کو ترستے کراچی کے شہریوں کو کے4 منصوبے...

ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کی کراچی آمد، مزار قائد پر حاضری

کراچی: پاکستان کے تین روزہ سرکاری دورے پر موجود...

ایرانی صدر کی مزار اقبال پر حاضری، پھول چڑھائے اور فاتحہ خوانی کی

لاہور: ایران کے صدر ابراہیم رئیسی کی لاہور آمد...

پاک ایران سرحد پر باہمی رابطے مضبوط کرنے کی ضرورت ہے، آرمی چیف

راولپنڈی: آرمی چیف جنرل عاصم منیر کا کہنا ہے...

عدالت کا فاروق ستار اور عامر خان کو گرفتار کرنے کا حکم

کراچی : انسداد دہشت گردی کی عدالت نے ایم کیو ایم پاکستان کے سربراہ ڈاکٹر فاروق ستار کی عدم گرفتاری پر اظہارِ ناراضی کرتے ہوئے فاروق ستار اور عامر خان کو پیر کے روز عدالت میں پیش کرنے کا حکم جاری کردیا۔

تفصیلات کے مطابق انسدادِ دہشت گردی کی عدالت میں 22 اگست کو کی گئی بانی ایم کیو ایم کی متنازع تقریر کیس کی سماعت کے دوران ڈاکٹر فاروق ستار کی عدم گرفتاری پر پولیس کی جانب سے جمع کروائی گئی رپورٹ پر عدم اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے اپنے ریمارکس میں کہا کہ پولیس عوام کو بےوقوف بنانے کا کام کر رہی ہے۔

اسی سے متعلق : اب بات مائنس ون فارمولے سےآگے جارہی ہے، فاروق ستار

انسداد دہشت گردی کی عدالت نے کہا کہ حکومت اور پولیس کو مقدمات کی حساسیت کو سمجھنا ہوگا اس لیے ایم کیو ایم پاکستان کے سربراہ ڈاکٹر فاروق ستار رہنما خالف مقبول صدیقی اور رہنما عامر خان کو ہر صورت گرفتار کر کے پیر کو عدالت میں پیش کیا جائے۔

یہ پڑھیں : متحدہ رہنما فاروق ستار کی گرفتاری و رہائی

دورانِ سماعت تفتیشی افسر نے عدالت کو بتایا کہ ڈاکٹر فاروق ستار اور دیگر کی گرفتاری کے لیے ضلعی سطح پر ٹیمیں تشکیل دے دی گئی ہیں اور جلد ملزمان کو گرفتار کر کے عدالت میں پیش کردیا جائے گا۔

یہ بھی پڑھیں : فاروق ستار کی گرفتاری کامجھے علم نہیں‘وزیراعلیٰ سندھ

واضح رہے گزشتہ شب سندھ پولیس نے ڈاکٹر فاروق ستار کو شادی ہال سے باہر آتے ہوئے حراست میں لے کر چاکیواڑہ تھانے منتقل کردیا تھا تاہم ایک گھنٹے بعد ہی انہیں رہا کردیا گیا تھا۔

دریں اثناء ایم کیو ایم رہنماؤں کے خلاف تین مقدمات تفتیش کے لیے ایس پی ملیر راؤ انوار کے حوالے کردیئے گئے ہیں جن کا کہنا تھا کہ مذکورہ مقدمات میں اگر ضرورت پڑی تو ایم کیو ایم رہنماؤں کو حراست میں لیا جائے گا اور قانون میں کسی کے لیے کوئی نرمی نہیں۔

Comments

- Advertisement -