تازہ ترین

حکومت کا ججز کے خط پر انکوائری کمیشن بنانے کا اعلان

اسلام آباد: وفاقی حکومت نے اسلام آباد ہائی کورٹ...

فوجی عدالتوں سے 15 سے 20 ملزمان کے رہا ہونے کا امکان

اسلام آباد : اٹارنی جنرل نے فوجی عدالتوں سے...

پنجاب اسمبلی کا اجلاس روکنے کے لیے رات گئے پولیس کی کارروائیاں، ڈی جی پارلیمانی امور گرفتار

لاہور: پنجاب اسمبلی کا آج کا اجلاس روکنے کے لیے رات گئے پولیس نے کارروائیاں کرتے ہوئے ڈی جی پارلیمانی امور رائے ممتاز حسین کو گرفتار کر لیا۔

تفصیلات کے مطابق پولیس نے رات گئے پنجاب اسمبلی کے سینیئر افسران کے گھروں پر چھاپے مارے اور پنجاب اسمبلی کے ڈی جی پارلیمانی امور رائے ممتاز کو گرفتار کر لیا۔

ترجمان پنجاب اسمبلی کا کہنا ہے کہ پولیس دیواریں پھلانگ کر گھر کے اندر داخل ہوئی، پولیس نے سیکریٹری اسمبلی محمد خان بھٹی کے گھر پر بھی چھاپا مارا۔

پنجاب اسمبلی کے ترجمان نے بتایا کہ پولیس سیکریٹری کوآرڈینیشن عنایت اللہ کے گھر پر بھی گئی، اور پولیس اہل کار عنایت اللہ لک کے گھر کے اندر داخل ہوئے، تاہم لاہور پولیس دونوں اسمبلی افسران کوگھر سے گرفتار کرنے میں ناکام رہی۔

گھروں پر چھاپے کی ایک ویڈیو بھی سامنے آ گئی ہے، جس میں دیکھا جا سکتا ہے کہ پولیس اہل کار توڑ پھوڑ کر رہے ہیں، اور اہل خانہ کو بھی ہراساں کیا گیا۔

اسپیکر پنجاب اسمبلی چوہدری پرویز الٰہی نے رائے ممتاز کو گرفتار کرنے اور محمد خان بھٹی اور عنایت اللہ لک کے گھروں پر چھاپوں کی مذمت کرتے ہوئے کہا یہ سب شہباز شریف کے حکم پر ہو رہا ہے۔

خیال رہے کہ اسپیکر پرویز الٰہی نے آج پنجاب اسمبلی کا اجلاس طلب کر رکھا ہے، اسپیکر نے آئینی اختیار استعمال کرتے ہوئے اجلاس کا نوٹیفکیشن بھی جاری کیا تھا۔

رائے ممتاز کی حراست پر پی ٹی آئی رہنما مسرت جمشید نے رد عمل دیتے ہوئے کہا کہ پورے ملک میں لاقانونیت کی حدیں پار کر دی گئی ہیں، رات کے اندھیرے میں چادر اور چار دیواری کا تقدس پامال کیا گیا۔ انھوں نے کہا کہ لا قانونیت اب بند ہونی چاہیے، اس حکومت میں کوئی محفوظ نہیں، رائے ممتاز کو حراست میں لے کر انھوں نے شکست تسلیم کر لی ہے، امپورٹڈ حکومت ملک کو دیوالیہ کرنے آئی ہے۔

Comments

- Advertisement -