کوئٹہ: پولیو وائرس کی شکار کوئٹہ کی زرغونہ ودود وھیل چیئر پر ہونے کے باوجود معذور خواتین کے حقوق کی جنگ لڑ رہی ہیں، انھوں نے عزم اور ہمت کی نئی مثال قائم کر دی ہے۔
تفصیلات کے مطابق زرغونہ ودود 7 ماہ کی تھیں جب پولیو وائرس کا شکار ہوئیں، جس کی وجہ سے وہ ہمیشہ کے لیے وھیل چیئر پر آ گئی ہیں، لیکن انھوں نے خود کو معذور سمجھ کر کبھی ہمت نہیں ہاری۔
زرغونہ نے انگلش میں ماسٹر کیا اور وکالت کی ڈگری حاصل کی، اب وہ معذور خواتین کو صحت کے مسائل سے آگاہی فراہم کرتی ہے۔ زرغونہ کہتی ہیں کہ انھیں پولیو سے بچاؤ کے قطرے تب نہ مل سکے جب اتنی آگاہی نہیں تھی، اب تو گھر گھر بتایا جا رہا کہ اپنے بچوں کو ہمیشہ کی معذوری سے بچائیں۔
منظور احمد نمائندہ اے آر وائی نیوز کوئٹہ رپورٹ کرتے ہیں کہ زرغونہ نے اپنی زندگی کے سفر میں معاشرتی رویوں اور سہولتوں کی عدم موجودگی کے باعث بے انتہا مشکلات کا سامنا کیا، انھوں نے انگلش لٹریچر میں ماسٹر کیا اور وکالت کی ڈگری حاصل کی، اب وہ سماجی کارکن کی حیثیت سے معذور افراد کے حقوق کے لیے اور معذور خواتین کی صحت سے متعلق مسائل پر آگاہی پھیلانے کی جدوجہد کر رہی ہیں۔
زرغونہ کا کہنا ہے کہ ماضی میں آگاہی نہ ہونے کی وجہ سے وہ پولیو کے قطروں سے محروم رہیں، اس بات کا ان کے والدین کو بہت پچھتاوا ہے، جو والدین اپنے بچوں کو پولیو کے قطرے نہیں پلاتے ان کے لیے پھر کاش کا لفظ زندگی بھر کا پچھتاوا بن جاتا ہے، کہ کاش وہ اپنے بچے کو یہ قطرے پلا دیتے۔
زرغونہ ودود پیغام دیتی ہیں کہ اگر آپ اس لفظ کاش سے بچنا چاہتے ہیں اور اپنے بچوں کو زندگی بھر کی محتاجی سے بچانا چاہتے ہیں تو انھیں پولیو کے قطرے پلائیں۔
زرغونہ ودود کو معذور خواتین کے حقوق کے لیے جدوجہد کرنے پر بلوچستان وومن ایوارڈ سے نوازا گیا، اس کے علاوہ بھی انھیں دیگر اعزازات ملے ہیں۔