اسلام آباد : حکومت نے انسداد پولیو ورکرز کے یومیہ اعزازیےمیں 100 روپےاضافےکی منظوری دے دی ، پولیو ورکرز کے اعزازیہ میں اضافہ یکم فروری سے نافذ العمل ہوگا جبکہ فیصلے کا اطلاق ملک بھر کےتقریبا ً2لاکھ انسدادپولیو ورکرز پر ہوگا۔
تفصیلات کے مطابق حکومت نے انسداد پولیو ورکرز کا یومیہ اعزازیہ بڑھانے کا فیصلہ کرلیا اور یومیہ اعزازیے میں 100 روپے اضافے کی منظوری دے دی ، فیصلے کا اطلاق ملک بھر کےتقریبا ً2لاکھ انسدادپولیو ورکرز پر ہو گا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ پولیو ورکرز کا اعزازیہ اضافے کےبعد 500 روپے یومیہ ہو گا، اعزازیہ میں اضافہ یکم فروری سے نافذ العمل ہوگا ، یومیہ اعزازیہ میں اضافہ 3 برس کے لیے ہے۔
چند روز قبل ہی ملک کے 8 بڑے شہروں کے گٹر کے پانی میں پولیو وائرس کی تصدیق ہوئی تھی ، ان شہروں میں کراچی،پشاور،بنوں،لاہور،راولپنڈی،قلعہ عبداللہ،پشین اور کوئٹہ شامل تھے۔
یاد رہے 21 جنوری کو 2019 کی پہلی انسدادپولیومہم کا آغاز ہوا تھا ، انسداد پولیو مہم میں2لاکھ60ہزار پولیو ورکرز نے حصہ لیا اور 3 کروڑ 90 لاکھ سے زیادہ بچوں کو پولیو کے قطرے پلائیے، ار روزہ مہم 26جنوری تک جاری رہی۔
مزید پڑھیں : بڑے شہروں کے سیوریج سسٹم میں پولیو وائرس کی تصدیق
خیال رہے 2018میں ملک بھر سے پولیو کے12کیسز رپورٹ ہوئے ہیں، جن میں بلوچستان کے ضلع دکی سے تین،خیبرپختونخوا کے ضلع چارسدہ سے ایک،لکی مروت سے ایک،کراچی کے علاقے گڈاپ سے ایک، خیبرپختونخوا کے ضلع خیبر سے ایک اور باجوڑ سے پانچ کیسز رپورٹ ہوئے ۔
واضح رہے اینڈ پولیو پاکستان کے اعداد و شمار کے مطابق پاکستان میں پولیو کیسز کی بلند ترین شرح سنہ 2014 میں دیکھی گئی جب ملک میں پولیو وائرس کے مریضوں کی تعداد 306 تک جا پہنچی تھی۔
یہ شرح پچھلے 14 سال کی بلند ترین شرح تھی۔ اس کے بعد پاکستان پر سفری پابندیاں بھی عائد کردی گئیں تھی، اسی سال پڑوسی ملک بھارت پولیو فری ملک بن گیا۔
تاہم اس کے بعد عالمی تنظیموں کے تعاون سے مقامی سطح پر پولیو کے خاتمے کے لیے ہنگامی اقدامات اٹھائے گئے جس کے بعد سنہ 2015 میں یہ تعداد گھٹ کر 54 اور سنہ 2016 میں صرف 20 تک محدود رہی۔