واشنگٹن: امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے کہا ہے کہ ایران کی جانب سے یمن میں حوثی ملیشیا کی مدد نے صرف پڑوسی ملکوں پر حملوں ہی کا موقع فراہم نہیں کیا بلکہ اس کے نتیجے میں یمن میں انسانی بحران مزید گھمبیر ہوا ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی وزیر خارجہ نے ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای کے محاسبے پر زور دیتے ہوئے کہا کہ خامنہ ای عدم استحکام اور یمنی عوام کی مصائب و مشکلات کے ذمہ دار ہیں۔
مائیک پومپیو نے کہا کہ یمنی عوام کو مصیبت میں ڈالنے میں معاونت کرنے والے ایرانی سپریم لیڈر کا کڑا محسابہ ہونا چاہئے، ایران کی وجہ سے یمنی عوام کی مشکلات طول پکڑ گئی ہیں۔
مزید پڑھیں: علاقائی طاقتوں کو ایران کے خلاف متحد ہوکر کام کرنا ہوگا، مائیک پومپیو
واضح رہے کہ امریکا نے سلامتی کونسل کے 14 دیگر رکن ممالک پر ایران کے مشرق وسطیٰ میں کردار پر تہران پر پابندیاں عائد کرنے پر زور دیا تھا۔
اقوام متحدہ میں امریکا کے نائب سفیر جوناتھن کوہین نے کہا تھا کہ سلامتی کونسل کی قراردادوں کی مسلسل خلاف ورزی کرنے والے ملک کا بھرپور مقابلہ کیا جانا چاہئے، ہمیں ایرانی پالیسی کے نتائج کے پیش نظر مربوط حکمت عملی وضع کرنی چاہئے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم سلامتی کونسل کے دیگر 14 رکن ممالک پر زور دیتے ہیں کہ وہ ایران پر پابندیوں کے حوالے سے ہمارا ساتھ دیں۔