تازہ ترین

صدرمملکت آصف زرداری سے سعودی وزیر خارجہ کی ملاقات

صدر مملکت آصف علی زرداری سے سعودی وزیر خارجہ...

خواہش ہے پی آئی اے کی نجکاری جون کے آخر تک مکمل کر لیں: وفاقی وزیر خزانہ

اسلام آباد: وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا...

وزیراعظم شہباز شریف سے سعودی وزیر خارجہ کی ملاقات

اسلام آباد : وزیراعظم شہبازشریف نے سعودی وزیر...

سعودی وفد آج اسلام آباد میں اہم ملاقاتیں کرے گا

اسلام آباد : سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن...

فیض آباد دھرنا : انکوائری کمیشن نے فیض حمید کو کلین چٹ دے دی

پشاور : فیض آباد دھرنا انکوائری کمیشن کی رپورٹ...

آئندہ چند گھنٹوں میں ملک بھر میں بجلی بحال ہوجائے گی، عمرایوب

اسلام آباد : وزیر توانائی عمر ایوب نے بجلی بریک ڈاؤن سے متعلق کہا ہے کہ بریک آؤٹ کی وجہ سے 10 ہزار 302 میگاواٹ کا تعطل آیا، لیکن آئندہ کچھ گھنٹوں میں ملک بھر میں بجلی بحال ہوجائے گی۔

ان خیالات کا اظہار وفاقی وزیر توانائی عمر ایوب نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا، انہوں نے کہا کہ دھند کے باعث فجر کے وقت تک فالٹ نہیں ملا تھا کیونکہ گدو کے اطراف کے علاقے میں حد نگاہ بہت کم ہے، پول ٹو پول فالٹ ڈھوندنے کی کوشش کی جارہی ہے۔

عمر ایوب نے کہا کہ پشاور ویلی میں بجلی سسٹم پر دو ارب کی سرمایہ کاری کریں گے، سسٹم پر سرمایہ کاری شروع ہوچکی ہے، مزید کام ہورہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پچھلے دو سال کے دوران ایک بار بھی ٹرپ نہیں ہوا، لیکن یہ انسان کا بنایا ہوا سسٹم ہے، فالٹ سامنے آجاتا ہے۔

وفاقی وزیر توانائی کا کہنا ہے کہ ہماری ٹیم رات سے کام کررہی ہے اور اب تک ایک سیکنڈ کےلیے بھی ہم لوگ نہیں سوئے ہیں۔

وفاقی وزیر عمر ایوب نے کہا کہ فالٹ چار دیواری کے اندر نہیں آیا ،ٹیموں کو باہر بھیجا گیا ہے، ہماری حکومت نے اینٹی فوگ ڈسک لگائے ہیں، بریک آؤٹ کی وجہ سے 10 ہزار 302 میگاواٹ کا تعطل آیا۔

ان کا کہنا تھا کہ بریک آؤٹ کی وجہ سے 10 ہزار 302 میگاواٹ کا تعطل آیا، تربیلا کو دو بار اسٹارٹ کیا، آئیسکو، لیسکو، فیسکو میں بحالی جاری ہے۔

کراچی کےلیے 400 میگاواٹ سپلائی بحال کردی گئی ہے، بجلی کی مکمل بحالی میں مزید چند گھنٹے لگیں گے، تحقیقات مکمل ہونے تک فالٹ کے بارے میں کچھ نہیں کہہ سکتے۔

عمر ایوب نے کہا تھا کہ مٹیاری، لاہور ٹرانسمیشن لائن اپریل تک مکمل ہوگی، اس نوعیت کی ٹرپنگ پہلی بار ہوئی ہے، بجلی ترسیلی نظام پر 300 ارب روپے سے زائد منصوبوں پر کام جاری ہے۔

Comments

- Advertisement -