کراچی: پاکستان پیپلزپارٹی کےچیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ شفاف انتخابات کرانا الیکشن کمیشن کی ذمہ داری تھی مگر وہ اس میں ناکام رہا، ہم انتخابات کو مسترد کرتے ہیں مگر پارلیمنٹ جاکر اپوزیشن کا کردار ادا کریں گے۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے پارٹی اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ پیپلزپارٹی الیکشن 2018 کو مستردکرتی ہے، اس ضمن میں ہم نے فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی تشکیل دی جو دیگر جماعتوں سے بھی رابطے کر کے رپورٹ مرتب کرے گی اور پھر ہم اگلا لائحہ عمل دیں گے۔
پیپلزپارٹی کےچیئرمین کا کہنا تھا کہ پیپلزپارٹی جمہوریت پسندہے، ہم پارلیمنٹ جاکر اس مسئلے پر بھرپور آواز اٹھائیں گے اور دیگر جماعتوں کو بھی مشورہ ہے کہ وہ جمہوری اور پارلیمانی فارم کو کسی صورت نہ چھوڑیں۔
مزید پڑھیں: آل پارٹیز کانفرنس، دوبارہ انتخابات کے لیے تحریک چلانے کا اعلان
اُن کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن شفاف انتخابات کے انعقاد میں ناکام ہوگیا لہذا چیف الیکشن کمیشنر فوری طور پر مستعفیٰ ہوں، ہم شفاف انتخابات پر کسی صورت کوئی سمجھوتہ نہیں کریں گے البتہ پیپلزپارٹی ڈٹ کر اپوزیشن کرے گی اور ہم بتائیں گے کہ حزب اختلاف کا کردار کیسے ادا کیا جاتا ہے۔
بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ پاکستان پیپلزپارٹی کوسلام پیش کرتاہوں، ہم نے 2013 کے مقابلے میں 2018 کے انتخابات میں بہتر کاکردگی دکھائی اور پہلے کے مقابلے میں تعداد کے حساب سے اچھی نشستیں حاصل کی۔
آل پارٹیز کانفرنس میں شرکت نہ کرنے کے حوالے سے بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ پی پی اجلاس کی وجہ سے اےپی سی میں شرکت نہیں کرسکی، دیگر جماعتوں کے بھی الیکشن پر سخت تحفظات ہیں ہم سب سے بات کریں گے۔
حلقہ این اے 246 کی نشست پر شکست کے حوالے سے بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ لیاری والے میرے لاڈلے ہیں اُن کی خدمت کرتا رہوں گا، پیپلزپارٹی نے کارکردگی کی بنیاد پر وزیراعلیٰ سندھ کا منصب دوبارہ مراد علی شاہ کو دینے کا فیصلہ کیا ہے۔