وزیر اطلاعات سندھ شرجیل میمن کا کہنا ہے کہ سابق چیف جسٹس افتخار چوہدری، ثاقب نثار اور عمر عطا بندیال سے حساب لینا چاہیے۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق وزیر اطلاعات سندھ شرجیل میمن نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ عدالتیں پسند، ناپسند پر فیصلے نہیں کرتیں، کہاں لکھا ہے تھپڑ مارو، ڈیم فنڈ میں پیسے جمع کرادو؟
انہوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی چاہتی ہے آئینی عدالت بنے اور لوگوں کو ریلیف ملے۔
شرجیل میمن نے کہا کہ اسمبلی توڑنے پر بانی پی ٹی آئی اور ہمنواؤں کیخلاف آرٹیکل 6 کی کارروائی کیوں نہیں کی گئی، ایک شخص کے کالے کرتوت چھپا کر فرشتہ بنا کر پیش کرنے کی کوشش کی گئی۔
انہوں نے کہا کہ چیئرمین پیپلز پارٹی ذاتی طور پر کوششیں کر رہے ہیں کہ تمام پارٹیز سے بات چیت ہو، لاکھوں مقدمات اب تک زیرِ التوا ہیں۔
صوبائی وزیر سندھ نے کہا کہ 20 سال قید میں رکھنے کے بعد فیصلہ آیا کہ یہ بندہ بے قصور تھا، انصاف سب کے لیے ہونا چاہیے صرف مخصوص افراد کے لیے نہیں۔
انہوں نے ذوالفقار علی بھٹو کے کیس کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا کہ قائد عوام بھٹو کا عدالتی قتل کیا گیا، 45 سال بعد فیصلہ آیا بھٹو بے قصور تھے۔